Breaking News
Home / اخبار / ایران کے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دیں گے، صدر رئیسی

ایران کے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور منہ توڑ جواب دیں گے، صدر رئیسی

ایرانی صدر نے کہا کہ ہم واضح طور پر اعلان کرتے ہیں کہ ایران کے مفادات کے خلاف کسی بھی جارحیت کا پہلے سے زیادہ طاقتور اور بڑے پیمانے پر تباہ کن جواب دیں گے۔

  ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں اسلامی جمہوریہ کے جائز دفاع کے سلسلے میں روسی حکومت کے اصولی اور تعمیری موقف کو سراہا۔

 انہوں نے شام میں ایرانی قونصل پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کو ویانا کنونشن سمیت بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی اور بین الاقوامی امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا: شام میں ایرانی قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں امریکہ، بعض یورپی ممالک، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی اداروں کی بے عملی اور نا اہلی نے اسلامی جمہوریہ ایران کو مجبور کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 پر مبنی اپنے جائز دفاع کے حق کا استعمال کرتے ہوئے صیہونی رجیم کی شرارت کے مراکز کے خلاف کارروائی کرے۔

انہوں نے کہا کہ جارح کو سزا دینے کے مقصد سے ” وعدہ صادق” آپریشن کامیابی کے ساتھ انجام پایا۔ لیکن ہم واضح طور پر اعلان کرتے ہیں کہ ایران کے مفادات کے خلاف کسی بھی جارحیت کا پہلے سے زیادہ طاقتور اور بڑے پیمانے پر تباہ کن جواب دیں گے۔

آیت اللہ رئیسی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے روسی حکومت کی سفارتی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ خطے میں کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرنے والے صیہونی رجیم کی جارحیت میں شریک ممالک کو اپنی دوغلی پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے علاقے کے استحکام اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے صیہونیوں کے مظلوم فلسطینی عوام کے خلاف جرائم اور نسل کشی کی حمایت بند کر دینی چاہئے۔

ایران کا ردعمل جارح کو متناسب سزا دینے کا بہترین طریقہ تھا

اس ٹیلی فونک گفتگو میں روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے تمام بین الاقوامی قوانین کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا جوابی اقدام اسرائیل کے دہشت گردانہ حملے اور سلامتی کونسل کی مجرمانہ خاموشی کے ردعمل میں  جارح کو سزا دینے کا بہترین طریقہ اور ایرانی قیادت کے اعلی تدبر کا مظہر تھا۔

روسی صدر نے خطے میں کشیدگی پیدا کرنے میں امریکہ اور بعض مغربی ممالک کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں استحکام اور سلامتی کے بنیادی ستونوں میں سے ایک ہے۔

اس ٹیلی فونک گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے صدور نے تجارت، سلامتی، توانائی، نقل و حمل اور سائنس و ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی تازہ ترین صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت اور تعاون کو فروغ دیتے ہوئے معاہدوں پر عمل درآمد میں تیزی لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

About خاکسار

Check Also

غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا، پاکستانی وزیراعظم

شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں امن کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے