Breaking News
Home / اخبار / اردن کو صہیونی رجیم کا ساتھ دینے پر پچھتاوا ہوگا

اردن کو صہیونی رجیم کا ساتھ دینے پر پچھتاوا ہوگا

ایران کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ایک رکن کا کہنا ہے کہ اردن کو ایران کے صیہونی رجیم پر ڈرون اور میزائل حملے کے وقت اسرائیل کے ساتھ دینے پر پچھتانا پڑے گا۔

  کو انٹرویو دیتے ہوئے ایران کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن "مہدی سعادتی” نے  آپریشن "وعدہ صادق” کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: دنیا جانتی ہے کہ صیہونی حکومت کا دمشق میں ایرانی قونصل خانہ پر حملہ ایران کے ساتھ براہ راست جنگ ہے اور ہمیں اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیاد پر اپنے دفاع کا حق حاصل تھا اور ہمیں حتمی طور پر جواب دینا تھا۔

اسلامی نے آپریشن”وعدہ صادق” کو ایک جائز اور زبردست جوابی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جنگ طلب نہیں تھا اور نہ رہے گا، لیکن پوری دنیا پر واضح ہوگیا کہ ایران کسی کے ساتھ مذاق نہیں کرتا  اور اگر کوئی بھی ملک ایران پر حملہ کرتا ہے تو وہ ایران کی عظیم قوم کے مقابلے کی تاب نہیں لا سکے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ حالیہ دنوں میں درجنوں ذرائع سے ایران سے درخواست کی گئی کہ وہ صیہونی حکومت کے قونصل خانے پر حملے کا جواب نہ دے، لیکن  وعدہ صادق پر عمل درآمد ایک ضروری اور خوف ناک اقدام تھا جس سے ایران کے حوصلے اور ڈیٹرنس پاور میں اضافہ ہوا ہے۔

سعادتی نے مزید کہا کہ اس آپریشن سے صیہونیوں اور ایران کے دوسرے دشمنوں نے جان لیا کہ وہ شیر کی دم سے نہیں کھیل سکتے۔ ایران کا نقطہ نظر دفاعی تھا، یہی وجہ ہے کہ ہم نے صرف فوجی مراکز کو نشانہ بنایا اور قتل عام سے گریز کیا۔

سلامتی کونسل میں صیہونی حکومت کی شکست

سعادتی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آپریشن ” وعدہ صادق”  میں ایران کی طاقت نے پوری دنیا کو حیران کر دیا اور یہ ہمارے لئے قومی طور پر باعث افتخار ہے۔

 انہوں نےکہا کہ ایران نے اس شاندار آپریشن کے ذریعے صیہونی حکومت کو عسکری میدان میں شکست سے دوچار کیا۔ جب کہ دوسری طرف سلامتی کونسل میں ایران کے خلاف کوئی قرارداد پیش نہیں کی گئی جو کہ صیہونیوں کی دوسری شکست ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ ایران اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ خطے کی سلامتی کو خطے کے ممالک خود یقینی بنائیں۔ جو کوئی بھی ایران کے خلاف صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہتا ہے، اسے جان لینا چاہیے کہ اسے ایران کی طرف سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی یہ تاکید رہی ہے کہ صیہونی حکومت دوبارہ ایران پر حملہ نہ کرے اور بہتر بھی یہی ہے کہ ایسا ہی ہو کیونکہ دوسری صورت میں ایران کا اگلا جواب زیادہ خوف ناک اور تباہ کن ہوگا۔

انہوں نے ایران کے میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے کے سلسلے میں صیہونی حکومت کے ساتھ اردن کے تعاون کے بارے میں کہا: ہم نے پہلے ہی خطے کے تمام ممالک کو پیغام دیتے ہوئے  کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعاون ان کے لیے سنگین نتائج کا باعث بنے گا۔ بدقسمتی سے اردن صیہونی حکومت کے ساتھ تھا اور یقیناً پچھتائے گا۔

اردنی حکام کی امریکی غلامی

سعادتی نے تاکید کی کہ اردن کے حکام کے امریکہ پر انحصار اور وبستگی نے انہیں  آپریشن "وعدہ صادق” میں ایران کے مقابلے میں کھڑا کر دیا۔ بلاشبہ بعض مغربی ممالک نے حالیہ کارروائیوں میں ایران کا مقابلہ کرنے کے لیے صیہونی حکومت کی حمایت بھی کی لیکن ایران کی میزائل اور ڈرون طاقت اتنی زیادہ تھی کہ وہ کچھ نہیں کر سکے۔

ایران کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن نے کہا کہ اردن نے غالباً امریکہ اور مغرب کے دباؤ میں صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون کیا اور ہم انہیں مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ایسا کرنا بند کرے۔

About خاکسار

Check Also

تل ابیب، ہزاروں صہیونیوں کا نتن یاہو کے خلاف مظاہرہ، استعفی کا مطالبہ

مقبوضہ علاقوں میں نتن یاہو کے خلاف صہیونیوں کے مظاہرے کرتے ہوئے صہیونی عوام نتن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے