Breaking News
Home / اخبار / قازقسان کے بحران نے کس طرح بٹ کوائن کی کمزوری کو اجاگر کیا ہے؟

قازقسان کے بحران نے کس طرح بٹ کوائن کی کمزوری کو اجاگر کیا ہے؟

7 جنوری کی صبح تک بٹ کوائن کی شرح مسلسل گراوٹ کا شکار تھی۔ دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی کی قیمت 8 فیصد تک گر کر 42000 ڈالر سے کم کی سطح پر آ گئی۔ ہیش ریٹ جو کہ مائننگ اکوئپمنٹ کی جمع کرنے والی طاقت  ہے میں بڑی حد تک کمی دیکھی گئی اور یہ کمی ان پولز میں خاص طور پر دیکھی گئ جو کہ قازقستان میں بڑے پیمانے پراستعمال ہورہے ہیں۔ یعنی او کے ایکس پول،کو کوائن پول میں گراوٹ دیکھی گئی جبکہ بڑے پول جیسا کہ ایف 2 پول، اینٹ پول اورویا بی ٹی سی میں بھی کمی دیکھی گئی۔ بٹ کوائن سے جڑے ماہرین اس خسارے کو قازقستان میں انٹرنیٹ کی عدم موجودگی کو قرار دیتے ہیں۔ 7جنوری کو حکومت مخالف مظاہرین نے پورے ملک کو ہلا دیا جس سے قازق حکومت نے انٹرنیٹ کو بند کر دیا۔ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح سود میں اضافے کے امکان پربٹ کوائن کی قیمت میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے اور  ایک بٹ کوائن کی قیمت 47 ہزارڈالر سے گر کر 42 ہزارڈالر کے لگ بھگ ہوگئی ہے

یاد رہے کہ بدھ کے روز، قازقستان، جو Bitcoin (BTC) کان کنی ہیشریٹ کے لحاظ سے دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، ایندھن کی قیمتوں میں زبردست اضافے کی وجہ سے بے مثال سیاسی بے چینی کا سامنا کرنا پڑا۔ کابینہ کے استعفیٰ کے نتیجے میں، سرکاری ملکیتی قازق ٹیلی کام نے ملک کا انٹرنیٹ منقطع کر دیا۔ اس اقدام سے ملک میں بٹ کوائن کی کان کنی کو دھچکا لگا ہے۔ YCharts.com کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق، انٹرنیٹ کے نیچے جانے کے بعد Bitcoin نیٹ ورک کی مجموعی ہیش کی شرح 13,4% تک گر گئی، تقریباً 205.000 petahashes فی سیکنڈ (PH/s) سے 177.330 PH/s تک۔ Bitcoin نیٹ ورک کی ہیشنگ سرگرمی کا 18% حصہ قازقستان کا ہے۔ صرف چند روز قبل، قازق حکومت نے مارکیٹ کے حالات سے مطابقت رکھنے کے لیے آٹوموٹیو ایندھن کے طور پر استعمال ہونے والی مائع پیٹرولیم گیس کی قیمت کی حد کو ختم کر دیا تھا، جس کی وجہ سے قیمتیں راتوں رات دوگنی ہو گئیں، جس سے پرتشدد مظاہروں کو ہوا ملی۔

قازقستان میں انٹرنیٹ اب بھی قابل رسائی نہیں ہے۔ قازقستان کی بلاک چین اینڈ ڈیٹا سینٹر انڈسٹری ایسوسی ایشن کو توقع ہے کہ ملک اگلے 1,5 سالوں میں قانونی (اور مزید 1,5 بلین ڈالر) غیر قانونی کرپٹو کرنسی کان کنی سے 5 بلین ڈالر کمائے گا۔ قازقستان کی کم توانائی کی قیمتوں نے ملکی اور غیر ملکی تنظیموں کو بٹ کوائن مائننگ پول قائم کرنے کی طرف راغب کیا ہے۔ قازقستان میں پٹرول، بجلی کی قیمت کاروبار کے لیے صرف $0,055 فی کلو واٹ فی گھنٹہ ہے، جب کہ امریکہ میں کاروبار کے لیے $0,12 فی کلو واٹ فی گھنٹہ ادا کرتے ہیں۔

روس نے جمعرات کو قازقستان میں چھاتہ بردار دستے بھیجے تاکہ سخت کنٹرول والی سابق سوویت ریاست میں تشدد کے پھیلنے کے بعد ملک گیر بغاوت کو روکنے میں مدد ملے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے مرکزی شہر الماتی میں درجنوں فسادیوں کو ہلاک کر دیا ہے، جب کہ سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کے 13 ارکان ہلاک ہو چکے ہیں۔انٹرنیٹ کو بدھ کے روز ملک بھر میں بند کر دیا گیا تھا جس میں مانیٹرنگ سائٹ نیٹ بلاکس نے “قومی سطح پر انٹرنیٹ بلیک آؤٹ” کہا تھا۔ یہ اقدام ممکنہ طور پر قازقستان میں مقیم کان کنوں کو بٹ کوائن نیٹ ورک تک رسائی سے روک دیتا۔ Bitcoin اور دیگر cryptocurrenices کو اعلیٰ طاقت والے کمپیوٹرز کے ذریعے تخلیق یا “کان کنی” کیا جاتا ہے، عام طور پر دنیا کے مختلف حصوں میں ڈیٹا سینٹرز پر، جو انتہائی توانائی سے بھرپور عمل میں پیچیدہ ریاضیاتی پہیلیاں حل کرنے کا مقابلہ کرتے ہیں۔ گولڈمین سیکس کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن سونے کے ساتھ ‘قیمت کی دکان’ کے طور پر مقابلہ کرے گا۔

کان کنی فرم BTC کے اعداد و شمار کے مطابق، بڑے کرپٹو مائننگ پولز پر ہیشریٹ – مختلف مقامات پر کان کنوں کے گروپ جو بٹ کوائن بنانے کے لیے ٹیم بناتے ہیں – بشمول AntPool اور F2Pool جمعرات کو 1215 GMT پر منگل کو دیر سے اپنی سطح سے تقریباً 14 فیصد کم تھے۔ Bitcoin جمعرات کو $43,000 سے نیچے گر گیا، خطرناک اثاثوں کے لیے سرمایہ کاروں کی بھوک میں کمی کے بعد کئی مہینوں کی کم ترین سطح کی جانچ کر رہا ہے کیونکہ امریکی فیڈرل ریزرو مزید جارحانہ پالیسی کارروائی کی طرف جھک گیا ہے۔ نیٹ ورک پر جتنے زیادہ کان کن ہوں گے، نئے بٹ کوائن کی کان کنی کے لیے کمپیوٹر پاور کی اتنی ہی زیادہ ضرورت ہوگی۔ اگر کان کن نیٹ ورک چھوڑ دیتے ہیں تو ہیشریٹ گر جاتا ہے، نظریہ طور پر باقی کان کنوں کے لیے نیا سکہ تیار کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

قازقستان کے کرپٹو مائننگ فارمز زیادہ تر پرانے کوئلے کے پلانٹس سے چلتے ہیں جو خود – کوئلے کی کانوں اور ان کے آس پاس بنائے گئے پورے قصبوں کے ساتھ – حکام کے لیے درد سر ہیں کیونکہ وہ معیشت کو ڈیکاربنائز کرنا چاہتے ہیں۔ قازق حکومت نے پچھلے سال کہا تھا کہ اس نے پہلے غیر رجسٹرڈ “گرے” کان کنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جو اس کے اندازے کے مطابق “سفید” یا سرکاری طور پر رجسٹرڈ کان کنوں سے دوگنا زیادہ بجلی استعمال کر رہے ہیں۔ اس کی وزارت توانائی نے کہا کہ پچھلے سال “گرے” کان کنی 1.2 GWt تک بجلی استعمال کر رہی ہے، جو “سفید” کان کنوں کی 600 میگاواٹ کے ساتھ قازقستان کی کل پیداواری صلاحیت کا تقریباً 8 فیصد بنتی ہے۔ قازقسان مظاہروں نے نہ صرف بین الاقوامی سطح پر بٹ کوائن کی قیمت کو متاثر کیا ہے بلکہ یورینیم کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے جوکہ وسط ایشیا ریاست کی قدرتی پیدواراکا سب سے زیادہ ہے۔رواں ہفتے یورینیم آکسائیڈ کی قیمت 8 فیصد تک بڑھ گئ ہے۔

About خاکسار

Check Also

صہیونیت مخالف طلباء تحریک، نیویارک یونیورسٹی میں اساتذہ کی ہڑتال

نیویارک یونیورسٹی کے 120 سے زائد اساتذہ نے پولیس کے ہاتھوں طلباء پر تشدد کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے