Breaking News
Home / اخبار / سکینڈل، ہیکنگ اور قدر و قیمت میں تاریخی کمی: کیا کرپٹو مارکیٹ دوبارہ سنبھل پائے گی؟

سکینڈل، ہیکنگ اور قدر و قیمت میں تاریخی کمی: کیا کرپٹو مارکیٹ دوبارہ سنبھل پائے گی؟

اگر بٹ کوائن ایک باکسر ہوتا تو غالبا ایسا شخص ہوتا جو مار کھانے کے باوجود لڑائی میں ہار نہیں مانتا۔

تاہم گذشتہ چند ہفتوں کے دوران انڈسٹری کی بڑی کمپنی ایف ٹی ایکس کے زوال اور اس کے مالک سیم بینک مین کی گرفتاری کے تناظر میں اس باکسر کو بہت مار پڑی ہے۔

بٹ کوائن کے ساتھ ایسا معاملہ پہلی بار نہیں ہوا لیکن اسٹیبلشمنٹ مخالف یہ لڑاکا باکسر اس تازہ ترین معرکے سے قبل ہی شکست خوردہ نظر آ رہا تھا۔

اگر بٹ کوائن ایک باکسر ہوتا تو شاید چت ہو کر آسمان پر ستارے گن رہا ہوتا۔

اس میں تو کوئی شک نہیں کہ یہ گرا ہوا ہے لیکن کیا یہ ہار چکا ہے؟

بٹ کوائن کی غیر معمولی کامیابی کی داستان

بٹ کوائن ایک ایسی کہانی ہے جو بلکل فلمی انداز میں کسی غریب کی امارت تک کے سفر کی داستان لگتی ہے۔

2009 میں انجان اور قانون کی نظروں سے دور انٹرنیٹ فورمز پر آغاز کے وقت اس کی جانب زیادہ لوگوں کی توجہ نہیں تھی اور ناہی اس کی کوئی خاص مالی اہمیت تھی۔

تاہم گذشتہ چند برسوں میں اس کے حامیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا چلا گیا جس کی وجہ سے بٹ کوائن کی ساکھ بڑھتی گئی۔

اس سفر میں بٹ کوائن کی مالیت ہزاروں ڈالرز کے برابر جا پہنچی اور اس کی شناخت ایک طاقت ور کرنسی کے متبادل کے طور پر ہونے لگی۔ مخصوص ویب سائٹس اور کیفیز میں تو پیسے کی جگہ بٹ کوائن کو بطور کرنسی استعمال کیا بھی جانے لگا۔

بظاہر تمام مشکلات کا سامنا کرتی بٹ کوائن کرنسی کسی طاقت ور لڑاکا باکسر کا روپ دھار گئی جس کو سب ہی ماننے لگے۔

رفتہ رفتہ بٹ کوائن کی ہزاروں نقلیں مارکیٹ میں آ گئی جن میں ایتھیریئم، ڈوجیکوائن اور لائٹ کوائن بھی شامل تھیں۔
2021 غالبا بٹ کوائن کی مقبولیت کا عروج تھا جب اسے غیر معمولی شہرت اور کامیابی ملی۔

لوگ بٹ کوائن پر سارا سرمایہ لٹا رہے تھے اور اس ایک ڈیجیٹل سکے کی قیمت 70 ہزار امریکی ڈالر کے قریب پہنچ چکی تھی۔

اس وقت اسٹیبلشمنٹ بھی بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کرنے سے گریز نہیں کر رہی تھی۔

زوال کا آغاز

2021 کے نومبر میں ہی بٹ کوائن کی قدر میں کمی ہونا شروع ہوئی اور دن بدن حالات بدتر ہوتے چلے گئے۔

سکینڈلز کی بہتات اور یکے بعد دیگرے نقصانات کی وجہ سے بٹ کوائن کی قیمت اور اس پر اعتماد شاید اس وقت تاریخ کی سب سے نچلی سطح پر ہے۔

کیریبیئن بلاک چین الائنس کے صدر سٹیفن کا کہنا ہے کہ ’کرپٹو کے لیے یہ سب سے برا وقت ہے اور شاید ایف ٹی ایکس سکینڈل کے بعد ہم مذید برے دن دیکھیں گے۔‘

گذشتہ ماہ ایف ٹی ایکس سکینڈل کرپٹو مارکیٹ کو پہنچنے والا سب سے بڑا دھچکا تھا۔ دنیا کی دوسری بڑی کرپٹو ایکسچینج میں لاکھوں افراد سرمایہ کاری کر چکے تھے۔

تاہم جس دن اس ایکسچینج کی اصل معاشی حالت کے بارے میں معلوم ہوا، اسی دن سے اس کے زوال کا آغاز ہوا۔

کمپنی کے بانی سیم بینک مین فرائیڈ، جو اس وقت حراست میں ہیں، پر امریکہ میں الزام ہے کہ انھوں نے ’دھوکے کی بنیاد پر ریت کا محل بنایا اور سرمایہ کاروں کو بتایا کہ یہ کرپٹو کی سب سے محفوظ عمارت ہے۔‘

سیم نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کو اب بھی امید ہے کہ انھوں نے کرپٹو کا مستقبل ختم نہیں کر دیا۔

ایف ٹی ایکس یقینا ناک آوٹ ہو چکی ہے۔ لیکن 2022 میں مجموعی طور پر کرپٹو کو بھی بہت نقصان پہنچا۔

پروفیسر کیرول الیگزینڈر کا کہنا ہے کہ ’ہم نے کرپٹو کرنسی کے ساتھ ایسا ہوتے کبھی نہیں دیکھا۔‘

گذشتہ سال پروفیسر کیرول الیگزینڈر نے پیش گوئی کی تھی کہ 2022 میں کرپٹو کریش کرے گی۔ تاہم وہ تسلیم کرتی ہیں کہ جس رفتار سے واقعات رونما ہوئے، اس سے وہ خود بھی حیران رہ گئیں۔

مکے پر مکا

کرپٹو کو پہلا بڑا مکہ مئی میں اس وقت پڑا تھا جب دو مشہور ڈیجیٹل سکوں کی قدر اچانک اتنی کم ہوئی کہ مارکیٹ سے 400 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوا میں پتوں کی طرح اڑ گئی۔

ڈو کوون، جو ٹیرا کوائنز کے بانی ہیں، اب جنوبی کوریا میں حکام کو مطلوب ہیں جن کا ماننا ہے کہ وہ سربیا میں روپوش ہیں۔

اربوں ڈالر مالیت کی کمپنی بنانے والے نوجوان کا ڈرامائی زوال جس نے کرپٹو دنیا کو ہلا کر رکھ دیا

تین ارب ڈالر کے بٹ کوائن کی چوری کی کہانی، جو پوپ کورن کے ڈبے پر ختم ہوئی

بٹ کوائن: کرپٹو کرنسی کے بارے میں پانچ دلچسپ حقائق جو آپ کے لیے جاننا ضروری ہیں

دیگر چھوٹے سکینڈلز نے بھی بٹ کوائن کے پورے نظام پر سے اعتماد کم کیا ہے۔ ان میں امریکی فنکار کم کرداشیئن پر ایک بدقسمت کرپٹو کرنسی کو پروموٹ کرنے کی وجہ سے ایک عشاریہ 26 ملین ڈالر جرمانہ بھی شامل ہے۔

کرپٹو کرنسی کی چوری کی وارداتوں نے بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ سب سے بڑا سکینڈل اس وقت سامنے آیا تھا جب رونن نیٹ ورک سے ہیکرز نے 600 ملین ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی چرا لی تھی۔

بٹ کوائن سمیت دیگر کرنسیوں کی مالیت میں گرواٹ اور بڑی کمپنیوں کے دیوالیہ پن نے چھوٹے اور بڑے سرمایہ کاروں کو بلا تفریق کنگال کر دیا ہے اور پولیس یہ جاننے کی کوشش کر ہی ہے کہ دراصل ہوا کیا۔

عام طور پر بٹ کوائن کے ایک سکے کی قیمت، جو مارکیٹ کی قدروقیمت کا پیمانہ سمجھی جاتی ہے، اس وقت 18 ہزار امریکی ڈالر کے آس پاس ہے۔ نومبر 2021 میں بٹ کوائن کے عروج کے بعد سے یہ 70 فیصد تک کی کمی ہے۔

کرپٹو کی واپسی ممکن ہے؟

ایف ٹی ایکس ایکسچینج اور دیگر پلیٹ فارمز کے زوال نے پوری انڈسٹری کو کھوکھلا کر دیا ہے۔

منگل کو ایسی ہی منفی خبروں کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے تقریبا ایک عشاریہ چار ارب ڈالر بائنانس سے نکلوا لیا۔

تاہم بائنانس کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو چینگ پینگ نے صارفین سے کہا کہ ’کاروبار عام دنوں کی طرح ہی چل رہا ہے۔‘

اینڈی رینشا فیڈزئی نامی کمپنی میں پراڈکٹ مینیجمنٹ کے سینئر وائس پریزیڈنٹ ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ حالیہ لڑائی میں کرپٹو مختلف ایکسچینج کے بل بوتے پر زندہ ہے۔

ان کا ماننا ہے کہ اعتماد کے فقدان میں ایسی ایکسچینج کا ہونا ضروری ہے جس کے ذریعے کرنسی کا محفوظ تبادلہ ممکن ہو سکے تاہم ان کے بغیر کرپٹو کی دوبارہ بحالی ناممکن ہو گی۔

یاد رہے کہ ڈیجیٹل سکے کرپٹو نظام کا صرف ایک حصہ ہیں لیکن ماہرین کی اکثریت کے خیال میں ان کی قدر میں آنے والے دنوں میں اضافہ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔

کولمبیا بزنس سکول کے پروفیسر اومیڈ مالاکین کہتے ہیں کہ ’کرپٹو کا مستقبل اچھا نہیں نظر آ رہا۔ قیمت کم ہے اور بڑی سرمایہ کاری کے لیے درکار کمپنیاں ختم ہو رہی ہیں۔‘

تاہم ان کا کہنا ہے کہ کرپٹو کی پہلی اہمیت ایک ٹیکنالوجی کے طور پر ہے اور ان کے خیال میں اس نظر سے دیکھا جائے تو سب ٹھیک ہے بلکہ ’کئی لحاظ سے پہلے سے بھی بہتر ہے۔‘

ان کا ماننا ہے کہ بٹ کوائن نے دکھایا ہے کہ معاشی انفراسٹرکچر سے محروم ترقی پذیر ممالک میں بٹ کوائن کی پذیرائی اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹیکنالوجی زندگیاں بہتر بنا رہی ہے۔

سٹیفن بھی اس بات سے اتفاق کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کرپٹو کی مالیت میں اتار چڑھاؤ کا اس کی ترقی کے سفر سے تعلق نہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ خیراتی ادارے کرپٹو کے استعمال سے ان مقامات تک سرمایہ منتقل کرنے کے قابل ہوئے ہیں جہاں تنازعات کی وجہ سے پیسہ پہنچانا ممکن نہیں ہوتا۔

ان کا ماننا ہے کہ کرپٹو مارکیٹ میں تازہ سکینڈل ایک موقع ہیں کہ جعلسازوں کو بے نقاب کیا جا سکے۔

پروفیسر الیگزینڈر کہتے ہیں کہ کرپٹو دراصل عالمی ڈیجیٹل معیشت کے لیے استعمال ہونے والا ایک چھوٹا سا لفظ ہے

About خاکسار

Check Also

صدر رئیسی قم پہنچ گئے، عوام کا شاندار استقبال

ایرانی صدر رئیسی ایران کے مختلف صوبوں کے دورے کے دوسرے مرحلے میں کچھ دیر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے