Breaking News
Home / اخبار / تاریک توانائی: کائنات کا سب سے بڑا اسرار ( حصہ سوئم)

تاریک توانائی: کائنات کا سب سے بڑا اسرار ( حصہ سوئم)

ولیم ہولزیپ فل (William Holzapfel) کا کہنا ہے ،”قطب جنوبی پر زمین کا سخت  ترین ماحول  ہے، لیکن سب سے زیادہ خوشگوار بھی”۔جب  میں نے دورہ کیا تو،  ولیم جو  یونیورسٹی آف کیلیفورنیا  ، برکلے میں فلکیاتی طبیعات دان ہیں، تحقیقاتی مقام پر رہنما محقق کے فرائض سر انجام دے رہے تھے۔وہ موسم کا حوالہ نہیں دے رہے تھے، اگر چہ کرسمس اور نئے سال کےدرمیانی ہفتے میں-جنوبی نصف کرّے میں-سورج چوبیس گھنٹے چمکتا رہتا، درجہ  حرارت بمشکل ہی یک ہندسی صفر ہوتا(اور  ایک دن تو یہ زیرو سے بھی اوپر چلا گیا)اور ہوا خوشگوار تھی۔ ہولزیپ فل ، نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کے امنڈسن-سکاٹ جنوبی قطبی سٹیشن (جوقطب کے روایتی مقام سے، جس کی نشاندہی ایک کھمبے سے ہوتی ہے، برف کا گولہ پھینکنے جتنی مسافت پر ہے)سے دوربین تک  پیدل چل کر گیا۔اس نے جین اور دوڑ والےجوتےپہنے ہوئے تھے۔ایک دوپہر ٹیلی سکوپ لیبارٹری  کی عمار ت اس قدر گرم ہو گئی کہ کارکن کو دروازہ کھولنا  پڑا ۔

لیکن ایک فلکیات  دان کے نقطہ نظر سےقطب جنوبی کا موسم اس وقت خوشگوار ہوتا ہے جب کہ  سور ج نیچے چلا جائے اور مارچ سے لے کرستمبر تک نیچےہی رہے۔ہولزیپ فل کا کہنا  ہے،”یہ چھ مہینے کے غیر مداخلت شدہ اعداد وشمار ہیں”۔جنو بی قطب کی خزاں اور سرما کی چوبیس  گھنٹے کی تاریکی کےدوران، علم فلکیات کے نقطہ نظر سے، ٹیلی سکوپ غلطیوں سے مبرا  ماحول  میں کام کرتی ہے۔ ماحول لطیف ہے(قطب ، سطح سمندر سے 9300 فٹ کی بلندی پر ہے،  جس میں 9000 فٹ برف ہے)۔ ماحول  متوازن  بھی ہے ، اور اسکی وجہ ابھرتے اور غروب ہوتے ہوئے سورج کےسرد اور  گرم کر دینے والے اثرات کی عدم موجودگی ہے؛ قطب پر پرسکون ترین ہوا چلتی ہے اور ر یہ تقریبا” ہمیشہ ایک ہی سمت میں چلتی ہے۔

ٹیلی سکوپ کے لیے سب سے اہم چیز غیر معمولی طور پر خشک ہوا ہے؛  تکنیکی طور پر ، انٹار کٹیکا  ایک صحرا ہے۔(ہاتھوں میں پڑی ہوئی دراڑیں  بھرنے میں کئی ہفتے لگ جاتے ہیں، اور پسینہ حقیقتا” حفظان صحت کا مسئلہ نہیں بنتا، لہٰذا، پانی بچانے کی خاطر، ہفتے میں دو مرتبہ نہاناکوئی  اتنا  بڑا مسئلہ نہیں، جیسا کہ قطب پر رہنے والے ایک شخص نے مجھے بتایا،” جب آپ کسٹم سے گزر کر کرائسٹ چرچ کے شہر جاتے ہیں تو تب آپ کو نہانے کی ضرورت پڑتی ہے”)

۔ SPT (south pole telescope) مائکرو ویوز کا پتہ لگاتی ہے، جو برق مقناطیسی طیف کا ایک حصہ ہےاور یہ  طیف ،خصوصا” آبی بخارات سے بہت  حساس  ہے۔مرطوب ہوا مائکرو ویوز کو جذب کر سکتی ہےا ور اس طرح ان کو ٹیلیی سکوپ تک پہنچنے سے روک سکتی ہے، اور نمی بذات خود ریڈی ایشن خارج کرتی ہے، جسے غلطی سے آفاقی اشاریہ سمجھا جا سکتاہے۔ ان مسائل میں کمی لانے کے لیے،ان فلکیات دانوں نے، جومائکرو ویوزاور”زیریں ملی میٹر امواج”  کا تجزیہ کرتے ہیں ،قطب جنوبی کو  اپناثانوی گھر  بنا لیا ہے۔ ان کے آلات تاریک حصے میں رکھے جاتے ہیں، جو عمارات کا ایک ایسا  تنگ جھمگٹا ہےجہاں روشنی اور برق مقناطیسی ریڈی ایشن کو  کم درجے پر رکھا  جاتا ہے۔(ان کے قریب ہی خاموش حصہ ہے جہاں  بھونچال  پر تحقیق(seismology)کی جاتی ہے اور ا سکےساتھ صاف ہوا والا حصہ  جہاں ماحولیات کےمنصوبوں پر کام ہوتا ہے)۔

ماہرین فلکیات یہ کہنا پسند کرتے ہیں کہ مشاہدے کے لیے زیادہ خالص حالا ت کی خاطر، وہ بیرونی خلا میں جانا چاہیں گے- یہ توضیحی طور پر ایک   مہنگاقضیہ ہے، اور ناسا  ایسا  عام طور پرکبھی  نہیں  کرتا جب تک کہ سائنسی کام زمین پر کرنا  مشکل ہو جائے۔(تاریک مادے والا سیارہ ڈرائنگ بورڈ پر ، 1999 سےکبھی کبھی  نظر آتا رہا ہے، اور گزشتہ سال، یہ "پہلے والی پوزیشن پر چلا گیا،” ناسا کے ایک مشیر کا کہناہے)زمین پر کم از کم ، اگر آپ کو کوئی آلہ  خراب ہو جائے تو آپ کو خلا سے کسی شٹل کاکو بلانے کی ضرورت نہیں۔

امریکہ نے 1956 سے ، سال بھر،قطب پر اپنی موجودگی کو برقرار رکھا ہے،اوراب نیشنل  سائنس فاؤنڈیشن کےامریکی  انٹارکٹک پروگرام نے ، ایک  سائنس  کی حیثیت اختیار کر لی ہے2998 تک،سٹیشن ایک  پیمائش ارضی کے لیے بنائے گئے،ہفت پہلو ، نیم  کروی گنبد کے اندر تھا جس کی چوٹی اب  بھی  سطح پردکھائی دیتی ہے ۔نیا  بیس سٹیشن کسی  دور دراز کی  خارجی چوکی کےبجائے کے بجائے ایک کروز شپ جیسا  لگتا ہے۔اس بنجر علاقے میں برفباری ہو سکتاہے کم ہو، لیکن وہ جو براعظم کے کنارے سے اندرآتی ہے، صورتحال کو خراب کر سکتی  ہے، اورموسم سرما کے کریو کے لیے ایک اور زمینی زمہ داری پیدا کرتی ہے۔

About خاکسار

Check Also

رفح پر صہیونی حملوں کے ساتھ عراقی مقاومت کے اسرائیل پر حملوں میں شدت

رفح پر صہیونی فورسز کی جانب سے باقاعدہ حملوں کا اعلان ہوتے ہی عراقی مقاومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے