Breaking News
Home / اخبار / اسرائیل یوکرینی یہودی مہاجرین کے مقابلے میں روسی یہودی مہاجرین کی بڑی تعداد کا سامنا کیوں کررہا ہے؟

اسرائیل یوکرینی یہودی مہاجرین کے مقابلے میں روسی یہودی مہاجرین کی بڑی تعداد کا سامنا کیوں کررہا ہے؟

روسی فوجیوں کے فروری میں یوکرینی سرحد عبور کرنے کے بعد، اسرائیلی حکام یوکرینی یہودیوں کی اسرائیل میں متوقع آمد ، اوران کی اسرائیل میں آباد کاری کی تیاریوں میں مصروف تھے۔اسرائیلی  اخبار ‘ہا آرز’ کے سرکاری حکام سے حاصل کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق،یوکرین کے بجائے روسی یہودی زیادہ تعداد میں اسرائیل پہنچے ہیں۔یہودی پالیسی ریسرچ کےادارے کے مطابق، دو لاکھ یوکرینی اور چھ لاکھ روسی یہودی اسرائیل کے ‘واپسی کے قانون’ کے تحت امیگریشن قوانین پر پورا اترتے ہیں۔

دنیا  کا کوئی بھی شخص، جس کے والدین میں سے کوئی ایک یہودی ہو یا کوئی بھی شخص جس کا /کی شریک حیات یہودی ہو، اسرائیلی شہریت کا حقدار تصور ہوتا ہے۔لیکن چھان بین کا عمل، جسےمقامی طور پر "علیان ” کہا جاتا ہے کئی ہفتوں پر محیط  ہوتا ہے کیونکہ اسرائیلی حکام ،آباؤاجداد کے پس منظراور تصدیقی کاغذات کی جانچ پڑتال کرتے ہیں۔بہرحال،تصادم کےاثرات او ر اہمیت  کو سمجھتےہوئےاسرائیلی حکام نے،یوکرینی مہاجرین کے لیے طریقہ کار میں نرمی کر دی ہے۔اسرائیل کی قومی سیکورٹی کونسل(NSC) کےاعداد و شمار کے مطابق، 24 فرروری سے 8 اپریل تک، آٹھ ہزار تین سو اکہتر یوکرینی مہاجرین اسرائیل پہنچے  ہیں۔

دوسری جانب395، 12روسی مہاجر اسی عرصے کے دوران اسرائیل پہنچے ۔  2021 کےپورے سال میں اسرائیل پہنچنے والےروسیوں کی نسبت 7700 کا یہ  اضافہ، ایک بڑا اضافہ ہے۔یوکرینی  مہاجروں میں سےچار ہزار سات سو پچاس افراد کو ،کاغذی کاروائی کےبغیر اسرائیل آنے کے لیے خصوصی اجازت دی گئی۔روسی مہاجرین کو ایسی کوئی سہولت نہیں دی گئی۔ حتٰی کہ اسرائیل آنے کے لیے،اور وہاں پہنچنے کے بعد شہریت کی درخواست پر کاروائی شروع کروانے کی خاطر، انہیں، سیاحتی ویزہ کے زریعے بیرئیر عبور کرنا پڑا۔فروری کی  چوبیس تاریخ  کو تصادم شروع ہونے کےبعد، زیادہ تر روسیوں کو سیاحتی ویزہ  پر اسرائیل پہنچنا پڑا۔

ایک روسی اڑان 

یوکرین میں ماسکو کے آپریشن کے آغاز کے بعد سے، روسیوں کی ایک ریکارڈ تعداد ملک سے فرار ہو چکی ہے – یہ جدید تاریخ میں سب سے بڑا روسی اخراج ہے۔جہاں یوکرینی باشندے بم دھماکوں اور گولہ باری کی وجہ سے ہونے والی تباہی سے بچنےکےلیے ملک چھوڑ رہے ہیں، روسی دوسری وجوہات کی بنا پر فرار ہو رہے ہیں۔ ان میں سے کچھ کا کہنا ہے کہ وہ یوکرین کے خلاف روسی فوجی کارروائی کو مسترد کرتے ہیں، جب کہ دوسروں کو شکایت ہے کہ امریکا، یورپی یونین اور دیگر ممالک کی جانب سے عائد اقتصادی پابندیوں نے ان کی روزی روٹی کو متاثر کیا ہے، کیونکہ بین الاقوامی فرموں نے روس میں اپنی کارروائیاں روک دی ہیں۔

کچھ رپورٹس بتاتی ہیں کہ تقریباً دس لاکھ روسی ایسے ممالک میں بھاگ گئے ہیں جہاں روسیوں کے لیے ویزا کی ضرورت نہیں ہے، جیسے جارجیا اور آرمینیاامیگریشن کے دیگر مشہور مقامات میں ترک ریاستیں جیسے ترکی اور آذربائیجان شامل ہیں۔ دبئی، یونان، بلغاریہ، سربیا اور یہاں تک کہ لاطینی امریکہ سے بھی روسی تارکین وطن کی خاصی تعداد موصول ہوئی ہے۔”عالیہ” کی زیادہ مانگ کی وجہ سے، وزارت داخلہ،آنے والےکئی مہینوں تک تعیناتی کی   پیشکش کرنے سے قاصر ہے۔

یوکرینی ہجرت  کی  رفتار سست ہو رہی ہے

دریں اثنا، حالیہ ہفتوں میں یوکرائنی یہودیوں کی اسرائیل کی طرف پرواز کرنے کی تعداد میں کمی آئی ہے جیسا کہ یوکرین، پولینڈ اور دیگر پڑوسی ممالک میں پناہ گاہوں میں رہنے والے لوگوں کی تعداد میں کمی سے ظاہر ہوتا ہے۔ ان پناہ  گاہوں کوایک یہودی ایجنسی،جو ایک اسرائیلی حکومتی ادارہ ہے، چلاتی ہے۔  اسرائیل کی وزارت داخلہ نے مارچ کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ ملک میں صرف "ہلاچک” یہودی یوکرینی باشندے – جو یہودی ماؤں کے ہاں پیدا ہوئے ہیں، کو قبول کیا جائے گا۔اسرائیلی قانون کے تحت، جو یہودی اسرائیل میں ہجرت  کر کے آنا چاہتے ہیں، ان سے کہا جاتا ہے کہ اگر وہ بھی شہریت کے حقوق سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو اپنے اہل خانہ کو ساتھ لے آئیں۔ اگر وہ پیچھے رہتے ہیں، تو انہیں بعد میں الگ سے درخواست دینے کی اجازت نہیں ہے۔اس پالیسی کا  مؤثر مفہوم  یہ کہ  خاندانوں کو  جدا کر  دیا  جائے، جیسا کہ یوکرین نےاٹھارہ سے ساٹھ سال تک  کے افراد کو  ملک چھوڑنے سے  منع کیا ہے تاکہ انہیں محاذ جنگ پر بھیجا جا سکے۔

About خاکسار

Check Also

امریکہ رو بزوال، امن معاہدہ بے سود ہے، سربراہ انصار اللہ

یمنی مقاومتی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ کسی قسم کا …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے