Breaking News
Home / اخبار / جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جائیں، صدر رئیسی

جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جائیں، صدر رئیسی

ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی نے قفقاز کے علاقے میں غیر علاقائی طاقتوں کی موجودگی اور مداخلت کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے اسلامی جمہوریہ ایران کے دیرینہ موقف پر زور دیا۔

  آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے آرمینیا کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری ارمین گریگوریان کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات اور ہمسائیگی کو مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے موئثر قرار دیا۔

انہوں نے قفقاز کے علاقے میں غیر علاقائی قوتوں کی موجودگی اور مداخلت کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے اسلامی جمہوریہ ایران کے دیرینہ موقف پر زور دیا۔

صدر رئیسی نے خطے کے ممالک کو علاقائی سالمیت کے احترام کی ضرورت پر زور دینے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ قفقاز میں کسی بھی قسم کی جغرافیائی سیاسی تبدیلی کو ناقابل قبول بتاتے ہوئے اسے خطے کے ممالک کے مفادات کے لیے نقصان دہ قرار دیا اور کاراباخ کے آرمینیائی باشندوں کے حقوق اور سلامتی کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے قفقاز کے علاقے میں امن، استحکام اور سلامتی کے قیام اور امن برقرار رکھنے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے تعاون کی یقین دھانی کرائی۔

اس ملاقات میں ڈاکٹر رئیسی کو قفقاز کے علاقے کی تازہ ترین پیش رفت کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کے بعد آرمینیا کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری آرمین گریگورین نے کہا کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ اور خطے کے ممالک کی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کی ضرورت پر ایران کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

گریگورین نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات اور جامع تعاون کو فروغ دینے کے لئے اپنے ملک کی دلچسپی اور تیاری پر زور دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک مختلف شعبوں میں اعلی سطحی تعلقات کی ایک زبردست پیش رفت کا مشاہدہ کریں گے۔

About خاکسار

Check Also

رفح پر صہیونی حملوں کے ساتھ عراقی مقاومت کے اسرائیل پر حملوں میں شدت

رفح پر صہیونی فورسز کی جانب سے باقاعدہ حملوں کا اعلان ہوتے ہی عراقی مقاومت …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے