Breaking News
Home / اخبار / نواز شریف اور جہانگیر ترین سپریم کورٹ میں اپیل کرسکیں گے

نواز شریف اور جہانگیر ترین سپریم کورٹ میں اپیل کرسکیں گے

نئے قانون کے تحت نواز شریف اور جہانگیر ترین 60 دن کے اندر اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کرسکیں گے۔ ایکٹ کے تحت 184(3) کے فیصلے کے خلاف 60 روز کے اندر اپیل دائر کی جاسکے گی۔

  نقل کیا ہے کہ سپریم کورٹ اٹارنی جنرل پاکستان نے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ 2023ء کی کاپی اور نوٹی فکیشن سپریم کورٹ جمع کروا دیا۔ یہ قانون جمعہ سے نافذ ہوگا۔ آرٹیکل 184 کے تحت مقدمات کی نظرثانی درخواستوں میں سپریم کورٹ اپیل کی طرز سماعت کرے گی۔اس نئے قانون کے تحت نواز شریف اور جہانگیر ترین 60 دن کے اندر اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کرسکیں گے۔ ایکٹ کے تحت 184(3) کے فیصلے کے خلاف 60 روز کے اندر اپیل دائر کی جاسکے گی۔

ایکٹ کا دائر کارہ اس قانون کے بننے سے پہلے کے فیصلوں پر بھی ہوگا، ایکٹ کا دائر کار سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس کے فیصلے اور رولز پر بھی ہوگا۔ ایکٹ نافذ ہونے کے بعد نواز شریف اور جہانگیر ترین بھی ایکٹ سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔

ایکٹ کے تحت نظرثانی درخواست کی سماعت لارجر بینچ کرے گا، لارجر بینچ میں ججز کی تعداد مرکزی کیس کا فیصلہ سنانے والے ججز سے زیادہ ہوگی۔ فیصلہ دینے والے جج نظر ثانی بنچ کا حصہ نہیں ہوں گے۔

About خاکسار

Check Also

غزہ پر تل ابیب کے وحشیانہ جرائم کی انسانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، سربراہ انصار اللہ

یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے