Breaking News
Home / اخبار / ملکہ الزبتھ دوم 96 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں

ملکہ الزبتھ دوم 96 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں

بکنگھم پیلس نے کہا ہے کہ برطانیہ کی سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

قبل ازیں، ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کو ڈاکٹروں نے طبی نگرانی میں رکھا تھا جبکہ شاہی خاندان اسکاٹ لینڈ پہنچ گیا تھا، جس پر برطانوی سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی تشویش میں اضافہ ہوا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ نے بتایا تھا کہ برطانیہ کے سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والی 96 سالہ ملکہ برطانیہ گزشتہ اکتوبر سے صحت کے مسائل سے دوچار ہیں، انہیں چلنے اور کھڑے ہونے میں مشکلات درپیش ہیں۔

رپورٹ کےمطابق ان کے بچے پہلے سے ہی بالمورل کی طرف روانہ ہو چکے تھے، جن میں ولی عہد 73 سالہ شہزادہ چارلس، 72 سالہ شہزادی عینی، 72 سالہ شہزادہ اینڈریو اور 58 سالہ شہزادے ایڈورڈ شامل ہیں۔

ان کے ہمراہ شہزادہ چارلس کے بڑے صاحبزادے شہزادہ ولیم، ان کے چھوٹے بیٹے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن بھی شامل ہیں، جو شاہی زندگی کو ترک کر کے امریکا جانے کے بعد غیر معمولی دورے پر برطانیہ آئے ہیں۔

ملکہ برطانیہ سب سے زیادہ عرصے تک حکمرانی کا اعزاز بھی اسی مہینے حاصل ہوا اور 6 فروری کو تخت نشینی کے 70 سال مکمل ہوئے تھے۔

دنیا بھر کے اربوں لوگ ملکہ برطانیہ کو فوری طور پر پہنچاتے ہیں، وہ اپنی پلاٹینم جوبلی سال میں ہیں، انہوں نے 1952 میں اپنے والد کنگ جارج ششم کی جانشینی کے 70 سال مکمل کر رہی ہے۔

برطانوی وزیراعظم لز ٹرس کے اعلان سے چند لمحے قبل ہاؤس آف کامنز میں ان کے وزرا اور اپوزیشن رہنماؤں کو نوٹس بھیجے گئے، جس سے انہیں چیمبر چھوڑنے کا اشارہ کیا گیا۔

نو منتخب برطانوی وزیراعظم لزٹرس نے ٹوئٹ کیا کہ بکنگھم پیلس سے آنے والی خبروں سے پورا ملک سخت پریشان ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے خیالات، برطانیہ کے لوگوں کے خیالات اس وقت ملکہ برطانیہ اور ان کے خاندان کے ساتھ ہیں۔

منگل کو بالمورل میں وزیراعظم لزٹرس کو مبارکباد دینے والی ملکہ کی ایک تصویر نے پہلے ہی خطرے کی گھنٹی بجائی تھی، جس میں ملکہ برطانیہ کے دائیں ہاتھ پر جامنی رنگ کا ایک گہرا زخم دکھایا گیا تھا۔

ملکہ الزبتھ دوم کا قریبی خاندان جمعرات کو سکاٹ لینڈ پہنچ گیا، جب ڈاکٹروں نے 96 سالہ ملکہ برطانیہ کو طبی نگرانی میں رکھا، جس سے برطانوی سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی تشویش میں اضافہ ہوا۔

کینٹربری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی جو چرچ آف انگلینڈ میں ملکہ کی سربراہی میں اعلیٰ ترین پادری ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ ان کی دعاؤں میں ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ کی کہ خدا ملکہ برطانیہ کو آرام دے، ان کے خاندان، اور بالمورل میں اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کو مضبوط کرے اور تسلی دے۔

6 ستمبر کو بورس جانسن کے استعفے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کی سربراہ منتخب ہونے والی سابق سیکریٹری خارجہ لز ٹرس نے ملکہ برطانیہ سے ملاقات کی تھی اور اس کے بعد وہ باقاعدہ طور پر برطانیہ کی نئی وزیراعظم بن گئیں۔

بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ آج صبح مزید تشخیص کے بعد ملکہ برطانیہ کے ڈاکٹروں نے ان کی صحت کے لیے فکر مند ہیں، اور انہیں طبی نگرانی میں رکھنے کی تجویز دی ہے۔

خیال رہے کہ اکتوبر 2021 کو دنیا کی معمر ترین ملکہ کا اعزاز حاصل کرنے والی ملکہ برطانیہ 95 سالہ الزبتھ دوم نے ناسازی طبیعت کے باعث سالوں بعد پہلی رات ہسپتال میں گزاری تھی۔

بکھنگم پیلس کے مطابق 20 اکتوبر کو ملکہ کے طبی عملے کی جانب سے انہیں آرام کرنے کی تاکید کے بعد ان کا شمالی آئرلینڈ کا سرکاری دورہ منسوخ کر دیا گیا تھا لیکن ان کی بیماری کا تعلق کورونا وائرس سے نہیں تھا۔

بیان میں برطانوی شاہی محل نے کہا تھا کہ ‘کچھ دن آرام کرنے کے طبی مشورے کے بعد ملکہ الزبتھ دوم، کچھ ابتدائی معائنے کے لیے بدھ کی سہ پہر ہسپتال گئی تھی اور ، آج دوپہر کے کھانے کے وقت ونڈسر محل واپس آگئیں اور اب ان کی طبیعت ٹھیک ہے’۔

یاد رہے کہ ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کو رواں برس فروری میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی تھی۔

بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ برطانوی ملکہ کو عام نزلہ زکام جیسی معمولی شدت کی علامات کا سامنا ہے، مگر توقع ہے کہ وہ آنے والے ہفتے میں ‘ہلکے پھلکے فرائض’ سرانجام دینا جاری رکھیں گی۔

95 سالہ ملکہ میں کووڈ کی تشخیص اس وقت ہوئی جب ان کے سب سے بڑے بیٹے اور ولی عہد 73 سالہ شہزادہ چارلس گزشتہ ہفتے اس وبائی مرض سے دوسری بار متاثر ہوئے تھے۔

About خاکسار

Check Also

تہران ٹائمز کی رپورٹ؛ ایران کی دور اندیش قیادت نے ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کر دیا

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کی بصیرت نے اسلامی جمہوریہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے