Breaking News
Home / اخبار / ماہ رجب میں کرنے والے ضروری اعمال

ماہ رجب میں کرنے والے ضروری اعمال

ہماری روحانیت اور اسلام کے ساتھ تعلق سال بھر میں کم و بیش ہوتا رہتاہے اور کبھی یہ اپنی انتہا پر ہوتا ہے اور کبھی بہت نچلی سطح پر۔ اللہ پاک کی ذات اس بات سے آگاہ ہیں اور اس لیے سال بھر میں ایسے مہینوں کا اہتمام کیا ہے جو ہمیں اس سے جڑنے کے لیے اور تجدید ایمان کے آسان مواقع فراہم کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر رمضان کا مہینہ مثبت تبدیلیوں اور روحانیت کے اختتام کے موسم کو ظاہر کرتا ہے مگر یہ تمام سلسلہ رمضان سے دو ماہ قبل رجب میں شروع ہوجاتا ہے۔ رجب اسلامی کیلنڈر کا ساتواں مہینہ ہے ۔ ذیل میں اس ماہ مقدس میں کرنے والے چند افعال و اعمال دیے گئے ہیں۔

رجب چار مقدس مہینوں میں سے ایک ہیں

قرآن کریم کی سورہ توبہ میں اللہ پاک ارشاد فرماتے ہیں کہ ” بے شک اللہ کے ہاں مہینوں کی گنتی بارہ مہینے ہیں اللہ کی کتاب میں جس دن سے اللہ نے زمین اور آسمان پیدا کیے، ان میں سے چار عزت والے ہیں، یہی سیدھا دین ہے، سو ان میں اپنے اوپر ظلم نہ کرو، اور تم سب مشرکوں سے لڑو جیسے وہ سب تم سے لڑتے ہیں، اور جان لو کہ اللہ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے”۔

رجب اسلام کی آمد سے قبل بھی ایک مقدس مہینہ ہی تھا۔ اسلام سے قبل عرب میں رجب کے مہینے میں جنگ کی ممانعت تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے اس آیت کے دوسرے حصہ میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ ، سو ان میں اپنے اوپر ظلم نہ کرو،۔ حرام تو حرام ہے اور سارا سال حرام ہی رہتا ہے تو پھر اللہ نے ایک واضح چیز کا دوبارہ تذکرہ کیوں کیا ہے؟ کیونکہ اللہ پاک کو اس مہینے کا تقدس کا علم ہے اور اس لیے اللہ پاک اپنی مخلوق سے بھی یہ چاہتا ہے کہ وہ مقدس مہینوں میں گناہوں اور برے اعمال سے دور رہیں۔

رجب اللہ کا مہینہ ہے

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے الفظ میں رجب شہر اللہ ہے یعنی اللہ کا مہینہ ہے۔ علامہ سیوطی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے روایت کیا ہے ” بے شک رجب اللہ کا مہینا ہے، شعبان میرا مہینا ہے اور رمضان پورا امت کا مہینا ہے۔ ہر مہینا یقینا اللہ کا ہی ہے لیکن رجب واضح طور پر اللہ کا مہینا اس لیے کہا گیا ہے کہ یہ اہم اور مقدس ہے اور اس مہینے میں ہم اللہ سے اپنے تعلق کو مزید گہرا بنا سکتے ہیں۔

رجب میں اللہ کی رحمت برستی ہے

اللہ عزو جل انتہائی رحم دل ہیں اور رجب کے مہینے میں یہ رحمت کھل کر برستی ہے اور ہمیں اس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔ مگر یہ رحم اور مہربانی اس کے حصے میں آئے گی جو اس کا طلبگار ہوگا۔ حضور نبی مہربان صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ‘ رجب میری امت کے لیے استغفار کامہینہ ہے۔ پس اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ طلب مغفرت کرو کہ خدا بہت بخشنے والا اور مہربان ہے۔ رجب کو اصبّ بھی کہاجاتا ہے کیونکہ اس ماہ میں میری امت پر خدا کی رحمت بہت زیادہ برستی ہے۔ پس اس ماہ میں بہ کثرت کہا کرو۔

ایک اور جگہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ ماہ رجب خداکے نزدیک بہت زیادہ بزرگی کا حامل ہے۔ کوئی بھی مہینہ حرمت و فضیلت میں اس کا ہم پلہ نہیں اور اس مہینے میں کافروں سے جنگ و جدال کرنا حرام ہے۔آگاہ رہو رجب خدا کا مہینہ ہے شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے۔ رجب میں ایک روزہ رکھنے والے کو خدا کی عظیم خوشنودی حاصل ہوتی ہے‘ غضب الہی اس سے دور ہوجاتا ہے‘ اور جہنم کے دروازوں میں سے ایک دروازہ اس پر بند ہوجاتا ہے۔

ماہ رجب میں درجہ ذیل کام ضرور کرنے چاہئیں

روزہ رکھنا

رمضان کے علاوہ اگر کسی مہینے میں روزے رکھنے پر زور دیا گیا ہے تو وہ ماہ رجب ہے۔ امام کاظم علیہ السلام سے روایت ہے کہ "ماہ رجب میں ایک روزہ رکھنے سے جہنم کی آگ ایک سال کی مسافت تک دور ہوجاتی ہے اورجو شخص اس ماہ میں تین دن کے روزے رکھے تو اس کے لیے جنت واجب ہوجاتی ہے۔ نیز حضرت فرماتے ہیں کہ رجب بہشت میں ایک نہر ہے جس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ شیریں ہے اور جو شخص اس ماہ میں ایک دن کا روزہ رکھے تو وہ اس نہر سے سیراب ہوگا۔

روزہ ہمیں قبر کی سزا سے نجات دلواتا ہے، ہمیں دعاؤں کو قبولیت کا درجہ بخشتا ہے۔ آپ رجب کے کسی بھی دن روزہ رکھ کر اس نعمت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں تاہم پیر اور جمعرات اور رجب کا درمیان بہت مناسب ہے۔

استغفار طلب کرنا

اگر آپ ایسا ہونا چاہتے ہیں جیسے ماں کے پیٹ سے نکلے ہوں تو پھر رجب اس کے لیے بہترین موقع ہے ۔ اگر آپ کو اس بات کا یقین نہیں ہے کہ معافی کا طلبگار کیسے ہونا ہے تو پھر آپ ہر صبح و شام 70 مرتبہ استغفراللہ واتوبہ الیہ کا ورد کریں اور اپنے گناہوں پر اللہ سے معافی مانگتے رہیں۔

صدقہ و خیرات دیں

مسلسل صدقہ و خیرات ہمیں دنیا کے نقصانات اور جہنم کی آگ سے خلاصی دیتا ہے۔ رجب کے مہینے میں زیادہ سے زیادہ صدقہ و خیرات ہمیں زیادہ تحفظ دیتا ہے۔ آج کل کے دور میں ایک صدقہ و خیرات دینا بہت آسان ہے آپ ایک کلک سے یہ کام کر سکتے ہیں اس لیے اس موقع کو ضائع نہ کریں۔

دعاؤں کا ورد کریں

ماہ رجب کے آغاز پر حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم یہ دعا فرماتے تھے”

اَللَّهُمَّ بَارِکْ لَنَا فِي رَجَبٍ، وَشَعْبَانَ، وَبَارِکْ لَنَا فِی رَمَضَانَ.

’’اے اللہ! ہمارے لئے رجب، شعبان اور (بالخصوص) ماہ رمضان کو بابرکت بنا دے۔‘‘

رجب میں دعاؤں پر زور دیں جیسا کہ ذکر ہے کہ اس مہینے میں معافی طلب کرنی چاہیے اور اس کے لیےمناسب الفاظ اور دعاؤں کا انتخاب کرنا چاہیے۔

رجب رمضان کی تیاری کا مہینا ہے

ہمیں رجب کے مہینے کو رمضان کی تیاری کا مہینا سمجھا چاہیے۔ اکثر اوقات یہ ہوتا ہے کہ ہم کسی تیاری کے بغیر ماہ رمضان میں داخل ہوجاتے ہیں اور وہ نعمتیں، رحمتیں اور برکتیں نہیں سمیٹ سکتے جو ہمیں سمیٹنی چاہیئیں۔ اس مہینے کا ایک بڑا حصہ تو ہم روزہ کے ساتھ معمول بنانے میں خرچ کر دیتے ہیں۔ اگر ہم رجب سے ہی ماہ رمضان کی تیاری شروع کر دیں تو ہم اس کے فیوض و برکات سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

About خاکسار

Check Also

تہران اور ریاض خطے اور عالم اسلام کی بہتری کے لئے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں

سعودی ولی عہد بن سلمان نے ایرانی قائم مقام صدر محمد مخبر سے ٹلیفونک گفتگو …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے