Breaking News
Home / اخبار / آیت اللہ رئیسی اور انڈونیشیاء کے صدر کی پریس کانفرنس؛ تہران جکارتہ تجارتی معاملات ملکی کرنسی میں کرنے کا اعلان

آیت اللہ رئیسی اور انڈونیشیاء کے صدر کی پریس کانفرنس؛ تہران جکارتہ تجارتی معاملات ملکی کرنسی میں کرنے کا اعلان

صدر رئیسی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے مواقع زیادہ ہیں اور اس دورے کے نتیجے میں دو بڑے اسلامی ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

  ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی نے انڈونیشیا کے دورے کے موقع پر میزبان ملک کے صدر جوکو ویدودو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ ان کا دورہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ دونوں ممالک 70 سالوں سے بین الاقوامی سطح پر تجارت، اقتصاد، سیاست اور دیگر شعبوں میں ایک دوسرے سے تعاون کررہے ہیں۔

انہوں نے دونوں ملکوں کی باہمی تجارت کا حجم 20 ارب ڈالر تک لے جانے اور ملکی کرنسی میں تجارتی سرگرمیوں کو انجام دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں ملکوں کے اعلی حکام کی جانب مفاہمت کی متعدد یادداشتوں پر دستخط ثابت کرتا ہے کہ فریقین مختلف شعبوں میں باہمی تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔

صدر رئیسی مزید کہا کہ ایران پر عالمی غیر منصفانہ پابندیوں کے باوجود ہمارے باصلاحیت جوانوں نے ملکی وسائل پر انحصار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں ترقی کے منازل طے کئے ہیں۔ بیرونی پابندیاں ایران کو ترقی سے روکنے میں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔ ایران عالمی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ انڈونیشیا ایک بڑے اور اہم اسلامی ملک کی حیثیت سے ایران کے لئے بہت اہم ہے۔ ایران اور انڈونیشیا فلسطین اور افغانستان سمیت مختلف عالمی مسائل پر متفقہ موقف رکھتے ہیں اسی لئے بین القوامی قوانین کے مطابق فلسطینی عوام کے مسائل کے حل اور افغانستان میں مستحکم حکومت کی تشکیل پر زور دیتے ہیں جس میں افغانستان میں مقیم تمام اقوام کی نمائندگی ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں خواتین کو تمام حقوق حاصل ہیں۔ افغانستان کی خواتین بھی باصلاحیت ہیں جو اپنے ملک اور امت مسلمہ کے لئے مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے سکتی ہیں۔ افغان خواتین کو اجتماعی امور اور تعلیمی میدان میں حقوق دینا چاہئے۔

صدر رئیسی نے امریکہ کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 20 سال تک افغانستان پر قبضہ برقرار رکھنے کے بعد امریکہ نے افغانستان کو غربت اور بدامنی کا ہی تحفہ دیا ہے۔ امریکہ کی وجہ سے 35 ہزار سے زائد افغان بچے معذور ہوگئے ہیں۔ ایران اور انڈونیشیا ملکوں کی اندرونی معاملات میں بیرونی مداخلت کی مخالفت کرتے ہیں۔

انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں مزید بہتری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انڈونیشیا کا دورہ ایران اس حوالے سے مزید مددگار ثابت ہوگا۔

About خاکسار

Check Also

امریکی طلباء کے احتجاج کا دلچسب انداز/یونیورسٹی سربراہ کو فلسطینی پرچم پیش کر دیا

پیٹرز امریکن یونیورسٹی کے متعدد طلباء نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے