پیغمبر کی ولادت کے واقعے کی عظمت خود پیغمبر کے مرتبے کی رفعت کے مساوی ہے۔ ایسا عظیم مرتبہ کہ عالم خلقت کے آغاز سے آخر تک اللہ تعالی نے اس مرتبے کی کوئی مخلوق پیدا نہیں کی اور اتنی عظیم امانت کسی کے دوش پر نہیں رکھی جو آنحضرت کو عطا فرمائی۔

اللہ تعالی نے پیغمبر کے قلب مبارک پر ‘کتاب مکنون’ نازل فرمائی، آپ کی زبان مبارک سے اسے جاری فرمایا، بشریت کی خوش بختی کا مکمل دستور العمل آپ کے سپرد کیا اور حضرت کو مامور فرمایا کہ خود بھی اس پر عمل کریں، دوسروں تک پہنچائیں اور اپنے پیروکاروں سے تعمیل کا مطالبہ بھی کریں۔

اس دین کی فعالیت کا دائرہ بشریت کے تمام شعبہ ہائے زندگی پر محیط ہے، انسان کے دل کی گہرائیوں سے لیکر سماجی، سیاسی، بین الاقوامی مسائل اور بشریت کے تمام امور سے اس کی نسبت ہے۔……..