Breaking News
Home / اخبار / "طوفان الاقصی” نے صہیونی حکومت کے غبارے سے ہوا نکال دی، سربراہ ایرانی مسلح افواج

"طوفان الاقصی” نے صہیونی حکومت کے غبارے سے ہوا نکال دی، سربراہ ایرانی مسلح افواج

جنرل محمد باقری نے فلسطینی مقاومتی تنظیموں کی جانب سے صہیونی حکومت کے خلاف وسیع آپریشن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ فلسطینی مقاومتی تنظیموں نے کامیاب حملوں کے ذریعے ثابت کردیا کہ طاقت کے گھمنڈ میں مبتلا غاصب صہیونی حکومت اندر سے کھوکھلی ہے۔

  ایرانی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے فلسطینی مقاومتی تنظیموں کی جانب سے صہیونی حکومت کے خلاف وسیع آپریشن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حماس اور فلسطینی تنظیموں نے طوفان الاقصی کے ذریعے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ مقبوضہ علاقوں پر قابض صہیونی حکومت کی بنیادیں نہایت ہی کمزور ہیں۔ صہیونی فوج پر زمینی، سمندری اور فضائی حملوں کے ذریعے مقاومتی محاذ نے مظلوم فلسطینی عوام کے چہروں کو خوشی سے سرشار کردیا ہے۔

آرمی چیف نے مزید کہا ہے کہ کئی عشروں تک ظلم و ستم کی چکی میں پسنے والے فلسیطنی عوام نے ایمان اور اللہ پر توکل کرتے ہوئے ایسی طاقت حاصل کرلی ہے جس سے دنیا حیران ہے۔ ایک زمانے میں فلسطینی عوام کی طاقت انتفاضہ میں پنہاں تھی لیکن آج صہیونی حکومت کے جدید ترین دفاعی آلات کو ناکام بناتے ہوئے ہزاروں راکٹ اور میزائل صہیونی علاقوں پر فائر کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج فلسطینی مقاومت کی جانب سے پڑنے والے تھپڑ کے نتیجے میں صہیونی حکومت کی بنیادیں ہل کر رہ گئی ہیں۔ دشمن صہیونیوں نے فلسطینیوں کے دلوں میں غم و غصے اور نفرت کی بیج ڈالی تھی۔ آج طوفان الاقصی کی صورت میں اس کی فصل کاٹنا پڑے گا۔

جنرل باقری نے مزید کہا کہ آج صہیونی حکام مکڑی کے جالے کو طوفان الاقصی میں بہتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔ بعض ممالک کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی مضحکہ خیز کوششیں بھی کمزور جالے کو الاقصی طوفان میں بہہ جانے سے نہیں روک سکتی ہیں۔

انہوں نے اس تاریخی کامیابی پر فلسطینی مجاہدین کو مبارک باد دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ جلد فلسطینی جوان مسجد اقصی کو صہیونیوں کے چنگل سے آزاد کریں گے۔ اللہ کا وعدہ ہے کہ ظلم جلد ختم ہوگا اور مظلومین کو کامیابی نصیب ہوگی۔

About خاکسار

Check Also

امریکی طلباء کے احتجاج کا دلچسب انداز/یونیورسٹی سربراہ کو فلسطینی پرچم پیش کر دیا

پیٹرز امریکن یونیورسٹی کے متعدد طلباء نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے