Breaking News
Home / اخبار / جمعیت علمائے اہل سنت عراق کے سربراہ؛ مشکل حالات میں صرف ایران نے ہی ہماری مدد کی ہے

جمعیت علمائے اہل سنت عراق کے سربراہ؛ مشکل حالات میں صرف ایران نے ہی ہماری مدد کی ہے

جمعیت علمائے اہل سنت عراق کے سربراہ نے کہا کہ جب عالمی برادری نے عراق پر اپنے دروازے بند کئے تو اسلامی جمہوریہ ایران عراقی قوم کی مدد کو آیا۔

  العہد نیٹ ورک سے نقل کیا ہے کہ جمعیت علمائے اہلسنت عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نے شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کی جانب سے جاری جہادِ کفائی کے فتوے کی سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب عراقی جوان دہشت گرد گروہ داعش کا مقابلہ کرنے کیلئے میدان میں اترے تو عالمی برادری نے اس وقت عراق پر اپنے دروازے بند کر دیئے لیکن آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے تاریخی فتوے سے حشد الشعبی تشکیل پائی اور عراق میں دہشت گردوں کو پسپا کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے سخت حالات میں،یہ اسلامی جمہوریہ ایران تھا کہ جس نے عراق کی حمایت کیلئے اپنے دروازے کھول دیئے اور ضروری ہتھیاروں سے عراق کی مدد کی۔

شیخ الملا نے کہا کہ اگر دہشتگرد گروہ داعش کا وجود اسی طرح باقی رہتا تو پارلیمنٹ نامی کوئی چیز باقی رہتی اور نہ ہی عراق کا کچھ بچتا، لیکن خدا کی تقدیر سے یہ سیاہ بادل انتہائی نقصان دہ بارش سے الحشد الشعبی جیسی بابرکت بارش میں بدل گیا اور عراقیوں کو بچا لیا۔

انہوں نے آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے جہادِ کفائی والے تاریخی فتوے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ مبارک فتویٰ ایک مبارک شخص نے صحیح وقت اور مقام پر صادر کیا اور اہل عراق نے اس پر لبیک کہا۔

عراقی ممتاز اہل سنت عالم دین نے کہا کہ جہاد کا فتویٰ داعش کے خلاف، میدان جنگ میں عراقیوں کو متحد اور منظم کرنے میں کامیاب رہا۔

جمعیت علمائے اہل سنت عراق کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں تعجب ہوتا ہے کہ جب ہم کچھ لوگوں کو یہ کہتے ہوئے سنتے ہیں کہ دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف صرف عراقی لڑے تھے۔

معروف عراقی سنی عالم دین شیخ الملا نے مزید کہا کہ جب دنیا کے تمام ممالک نے عراق پر اپنے دروازے بند کئے تو ایران نے عراقی قوم کی مدد کیلئے اپنے دروازے کھول دیئے اور ایران کے فوجی مشیروں نے دہشت گرد گروہ داعش پر غلبہ پانے اور فتحیاب ہونے میں بڑا کردار ادا کیا۔

یاد رہے کہ جب داعش نے خود ساختہ اسلامی حکومت کے قیام کیلئے عراق میں دہشت گردی شروع کی تھی تو حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے شیعہ مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے ایک تاریخی فتویٰ بعنوان جہادِ کفائی صادر فرمایا تھا اور اس تاریخی فتوے کے بعد عراقی شیعہ سنی نے اتحاد و وحدت کا مظاہرہ کرتے ہوئے داعش کو شکست فاش سے دوچار کر کے عراق کے کئی علاقوں کو آزاد کرایا تھا۔

About خاکسار

Check Also

حماس نے صہیونی خفیہ ادارے تک کیسے رسائی حاصل کی، صہیونی اخبار کا تہلکہ خیز انکشاف

صہیونی اخبار کے مطابق حماس صہیونی خفیہ اہلکاروں اور جاسوسوں کے ٹیلی فون ٹیپ کرتی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے