Breaking News
Home / اخبار / اللہ تعالی کا حرم مکہ، نبی کریم کا حرم مدینہ، حضرت علی کا حرم کوفہ اور اہلبیت کا حرم قم ہے

اللہ تعالی کا حرم مکہ، نبی کریم کا حرم مدینہ، حضرت علی کا حرم کوفہ اور اہلبیت کا حرم قم ہے

حضرت معصومہ کا اسم مبارک "فاطمہ” اور آپ کا مشہور لقب ” معصومہ” ہے۔ آپ کے والد بزرگوار شیعوں کے ساتویں امام "حضرت موسی بن جعفر(ع)” ہیں اور حضرت فاطمہ معصومہ(س) اور حضرت امام رضا (ع) کی ماں کا نام حضرت نجمہ خاتون ہے۔

تاریخ اسلام کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حضرت معصومہ (س)  کا اسم مبارک  "فاطمہ” اور آپ کا مشہور لقب ” معصومہ”  ہے۔ آپ کے والد بزرگوار "حضرت امام موسی بن جعفر(ع)” ہیں۔

  آپ کی مادر گرامی”حضرت نجمہ خاتون”ہیں اور یہی بزرگوار خاتون امام رضا (ع)  کی بھی والدہ محترمہ ہیں ۔ اور حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا  اور امام رضا(ع) ایک ماں سے ہیں۔

سن ۲۰۰ہجری میں مامون عباسی کے بے حد اصرار اور دھمکیوں کی وجہ سے امام رضا(ع) مدینہ ترک کرنے اور سفر کرنے پر مجبور ہوئے، امام (ع) نے خراسان کے اس سفر میں اپنے عزیزوں میں سے کسی ایک کو بھی اپنے ہمراہ نہ لیا ۔

امام (ع)کی ہجرت کے ایک سال بعد بھائی کے دیدار کے شوق میں اور رسالت زینبی اور پیام ولایت پہنچانے کے لئے آپ (س) نے بھی وطن کو الوداع کہا اور اپنے کچھ بھائیوں اور بھتیجوں کے ساتھ خراسان کی جانب روانہ ہوئیں۔

حضرت معصومہ (س)  کا قافلہ شہر بشہر بنی عباس کے مظالم کا پردہ فاش کرتا ہوا ساوہ پہنچا تو دشمنان اہل بیت (ع) اور بنی عباس کی حکومت کے حامیوں نے حضرت معصومہ (س) کے کاروان پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں تمام مرد شہید ہوگئے ۔ایک روایت کے مطابق حضرت معصومہ (س) کو بھی زہر دیا گیا جب ساوہ کے المناک واقعہ کے بعد حضرت معصومہ قم پہنچیں جہاں شیعوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔حضرت معصومہ  (س) نے صرف سترہ(۱۷) دن قم میں گزارے  اور ان ایام میں حضرت معصومہ (ع) اپنے خدا سے راز ونیاز اور اس کی عبادت میں مشغول رہیں ۔

آخر کار دس ربیع الثانی ۲۰۱ھ کوغریب الوطنی میں بہت زیادہ غم اندوہ دیکھنے کے بعد وفات پاگئیں اور اپنے غریب الوطن بھائی کا دیدار نہ کرسکیں ۔

حضرت امام جعفرصادق (ع) کا قم کی عظمت اور شان کے بارے میں ارشاد ہے کہ خداوند عالم حرم رکھتا ہے اوراس کا حرم مکہ ہے پیغمبر (ص) حرم رکھتے ہیں اور ان کا حرم مدینہ ہے ،امیر المومنین (ع) حرم رکھتے ہیں اور ان کا حرم کوفہ ہے قم آل محمد کا حرم ہے۔ قم  کے آٹھ دروازوں  میں سے تین قم کی جانب کھلتے ہیں ،پھر امام (ع) نے فرمایا :میری اولاد میں سے ایک عورت جس کی شہادت قم میں ہوگی اور اس کا نام فاطمہ بنت موسیٰ ہوگا اور اس کی شفاعت سے ہمارے تمام شیعہ جنت میں داخل ہوجائیں گے ۔۔ (بحار ج/۶۰، ص/۲۸۸ )

About خاکسار

Check Also

حزب اللہ کے صیہونی فوج کے اہم ٹھکانوں پر نئے حملے

لبنان کی حزب اللہ نے ایک نئی کارروائی میں مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صہیونی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے