Breaking News
Home / اخبار / برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے نمٹنا باقی ہے، جنرل قاآنی

برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے نمٹنا باقی ہے، جنرل قاآنی

"وعدہ صادق آپریشن” میں ایرانی حملوں کو روکنے کی کوشش کرنے پر القدس فورس کے کمانڈر نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران تینوں ممالک سے حساب لے گا۔

  سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے سربراہ میجر جنرل اسماعیل قاآنی نے کہا ہے کہ "وعدہ صادق آپریشن” کے دوران صہیونی حکومت کے خلاف ایرانی حملوں کو روکنے کی کوشش کرنے پر فرانس، برطانیہ اور جرمنی کو سبق سکھایا جائے گا۔

دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر صہیونی دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے جنرل محمد ہادی حاج رحیمی کی چہلم کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل قاآنی نے کہا کہ غزہ کے عوام مقاومت کے پیروکار ہیں جنہوں نے مکتب مقاومت میں درس حاصل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مبصرین کی توقعات کے برعکس آج سات مہینے گزرنے کے باوجود فلسطینی عوام پوری استقامت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ فلسطینیوں کی باتوں سے واضح ہورہا ہے کہ طوفان الاقصی کے آغاز کی طرح آج بھی وہ پورے عزم اور حوصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

جنرل قاآنی نے کہا کہ صہیونی حکومت کی درندگی کا دنیا نے مشاہدہ کیا۔ امریکہ اور نیٹو کی پوری حمایت کے ساتھ اسرائیل نے غزہ میں جارحیت کی۔ جدید ٹیکنالوجی اور پوری دنیا کی طاقت ساتھ ہونے کے باوجود صہیونی حکومت غزہ میں کامیاب نہ ہوسکی۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف جوابی حملوں کے دوران امریکہ اور اسرائیل نے پوری دفاعی طاقت استعمال کی۔ حملوں کو روکنے کے لئے بحیرہ احمر میں تقریبا آٹھ بحری بیڑے تعیینات تھے۔ "وعدہ صادق آپریشن” کی رات آسمانوں میں 200 سے زائد جنگی طیارے پرواز کرررہے تھے۔ اسرائیل اور امریکہ مقاومتی محاذ کے سامنے کھڑے ہونے کی جرائت نہیں کرسکتے۔ آج کے واقعات نے اس حقیقت کو بخوبی ثابت کیا ہے۔

جنرل قاآنی نے کہا کہ تمام جنایت کاروں کو معلوم ہونا چاہئے کہ ان کی جنایات تاریخ میں لکھی جاچکی ہیں۔ فرانس، برطانیہ اور جرمنی اس خیال میں نہ رہیں کہ "وعدہ صادق آپریشن” کے دوران اپنے طیارے تعیینات کردیے اور قصہ ختم ہوگیا۔ ان ممالک کو یاد رکھنا چاہئے کہ ان سے نمٹنے کا کام باقی ہے۔

About خاکسار

Check Also

اقتصادی جنگ میں امریکہ کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے، ایران

اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے نے کہا ہے کہ امریکہ نے ایرانی عوام کے خلاف …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے