Breaking News
Home / اخبار / یہ بچی میری بیٹی کی ہم شکل ہے، ایرانی صحافی کی دل دہلانے والی پوسٹ

یہ بچی میری بیٹی کی ہم شکل ہے، ایرانی صحافی کی دل دہلانے والی پوسٹ

یہ تصویر اپنی ذات میں فریاد کررہی ہے۔ چیخ رہی ہے بلکہ مظلومیت جھلک رہی ہے۔ اس بچے کی دردناک کہانی ہے جس کو ایک دن بھی آزاد زندگی نصیب نہیں ہوئی۔

 ایرانی صحافی نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ روزانہ ایک تصویر انتخاب کرکے چیف ایڈیٹر کو تاکید کرتا ہوں کہ یہ اخبار کے صفحہ اول کی سٹوری پکچر کے لئے استعمال کریں۔

چند لمحے بعد اخبار کے فن تزیین کاری کے سربراہ کی آواز آتی ہے۔

صفحے کے بالائی حصے پر نگاہ کرتا ہوں تو مانیٹر پر ایک تصویر رکھی ہوئی ہے جس سے نظریں چرارہا ہے۔۔۔ کہتا ہے کہ اس تصویر کو میں نہیں لگا سکتا۔۔۔ یہ بچی میری بیٹی کی ہم شکل ہے۔۔۔ آواز سینے میں رک جاتی ہے۔۔۔

کچھ احباب صفحے کے بالائی حصے کو دیکھنے کے بعد کہتے ہیں: کتنا دردناک منظر ہے!!!

کوئی غصے سے کہتا ہے: تیرے بچے نہیں ہیں؟ تجھے احساس نہیں ہے؟ ایسی تصویر دیکھ کر انسان کا جگر پارہ ہوجاتا ہے۔

کہتا ہوں تیری بات اور نگاہوں کو خوب سمجھ سکتا ہوں لیکن یہ ایسی تصویر ہے جو سینکڑوں آرٹیکلز، ویڈیوز، خبروں اور تجزیوں کو اپنے اندر سمیٹ لیتی ہے۔ ہزاروں سال بعد بھی کوئی اس تصویر کو دیکھے تو نتن یاہو، گیلانت، بینٹ اور ان کے ساتھیوں کی وحشی گری کے بارے میں کچھ بتانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

یہ تصویر اپنی ذات میں فریاد کررہی ہے۔ چیخ رہی ہے بلکہ فلسطینیوں کی مظلومیت جھلک رہی ہے۔ اس بچے کی دردناک کہانی ہے جس کو ایک دن بھی آزاد زندگی نصیب نہیں ہوئی۔ ان لوگوں کی داستان ہے جن کے گھر جل گئے، عزیزوں کو کھودیا اور سب سے زیادہ دردناک اور تکلیف دہ بات یہ کہ ان کی فریاد بھی کوئی سننے والا نہیں ہے۔۔۔

یہ بچی میری بیٹی کی ہم شکل ہے، ایرانی صحافی کی دل دہلانے والی پوسٹ

About خاکسار

Check Also

حماس نے صہیونی خفیہ ادارے تک کیسے رسائی حاصل کی، صہیونی اخبار کا تہلکہ خیز انکشاف

صہیونی اخبار کے مطابق حماس صہیونی خفیہ اہلکاروں اور جاسوسوں کے ٹیلی فون ٹیپ کرتی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے