Breaking News
Home / اخبار / یمنی افواج کی دبنگ کاروائی، برطانوی کشتی اور امریکی ڈرون کو مار گرایا

یمنی افواج کی دبنگ کاروائی، برطانوی کشتی اور امریکی ڈرون کو مار گرایا

باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ یمنی مسلح افواج کے ہاتھوں الحدیدہ میں فوجی ڈرون مار گرائے جانے پر امریکی فوجی حکام سکتے میں ہیں۔ جب کہ خلیج عدن میں جس برطانوی جہاز کو نشانہ بنایا گیا اس میں امونیا تھا۔

  باخبر ذرائع نے المیادین ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو میں خلیج عدن میں یمنی مسلح افواج کی جانب سے برطانوی جہاز "RUBYMAR” کو نشانہ بنانے کی کارروائی کی تفصیلات کے ساتھ ساتھ امریکی ڈرون MQ9 کے بارے میں بھی معلومات فراہم کیں جسے یمن کے شہر حدیدہ میں مار گرایا گیا۔

مذکورہ ذرائع نے مزید کہا کہ یمنی بحریہ کے ہتھیاروں کا نشانہ بننے کے بعد جہاز میں آگ لگ گئی اور بچاو کی کوششیں ناکام جانے پر جہاز سمندر میں ڈوب گیا۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ مذکورہ برطانوی جہاز کو نئے ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا جن کی اب تک نقاب کشائی نہیں کی گئی۔

در این اثناء اس برطانوی جہاز کی مدد کرنے والی سیکیورٹی کمپنی نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یمنی فورسز کے ہاتھوں نشانہ بننے والے اس جہاز کے مالک اور آپریٹر اسے خلیج عدن سے لے جانے کے آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔

کمپنی نے مزید کہا کہ بیلیز کے جھنڈے والے کارگو جہاز کو یمن سے دو میزائل داغے جانے کے بعد نقصان پہنچا، تاہم اس کے عملے کو نکال لیا گیا۔

المیادین کے خصوصی ذرائع نے امریکی ایم کیو 9 ڈرون کے بارے میں معلومات کے حوالے سے بھی یہ انکشاف کیا ہے کہ یمن میں اس نوعیت کے کئی ڈرون مار گرانے کے بعد واشنگٹن نے انہیں اپ گریڈ کیا تھا لیکن یمن کے نئے دفاعی ہتھیاروں نے اسے مار گرایا جس پر امریکی حکام اپنی کھوکھلی فوجی بالادستی کے پرخچے اڑتے ہوئے دیکھ کر شدید صدمے میں ہیں۔

دوسری طرف یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے آج صبح ایک بیان میں کہا: ہماری بحریہ نے خلیج عدن میں ایک برطانوی کشتی کو متعدد میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یمنی فضائی دفاعی سسٹم نے حدیدہ میں ایک امریکی MQ-9 ڈرون کو بھی میزائلوں سے نشانہ بنانے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔

About خاکسار

Check Also

یورپی ممالک اسرائیل کی جنگی جارحیت کو روکنے کے لئے موئثر اقدامات کریں، ایران

ایرانی وزیر خارجہ کے سینئر مشیر برائے سیاسی امور نے کہا ہے کہ یورپی ممالک …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے