Breaking News
Home / اخبار / نواز شہباز ملاقات کی پس پردہ کہانی کیا ہے؟

نواز شہباز ملاقات کی پس پردہ کہانی کیا ہے؟

لندن میں وزیراعظم شہباز شریف کی قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف سے ملاقات ہوئی جس کے بعد مسلم لیگ ن کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اسحاق ڈار، خواجہ آصف، ایاز صادق، رانا ثنا اللہ، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب اور احسن اقبال سمیت دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی معیشت کو سنبھالنے کیلئے اہم فیصلوں میں تمام جماعتوں کواعتماد میں لینےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع ن لیگ کے مطابق نوازشریف نےعوام پرکم سےکم بوجھ ڈالنےکی حکمت عملی بنانےکی ہدایت کردی ہے۔ ان معاملات کے علاوہ اس ملاقات میں سیاسی معاملات بھی زیر بحث آئے۔

یہ ملاقاتیں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب پاکستان میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان جلد انتخابات کروانے کے لیے ایک ملک گیر مہم چلا رہے ہیں، پاکستان کی معاشی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے اور پاکستان کے پاس بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے مطالبات ماننے کے علاوہ بظاہر کوئی راستہ نہیں۔ حکومت بھی ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے اب تک کوئی مؤثر حکمتِ عملی وضع نہیں کر پائی ہے۔

حکومت میں شامل بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری نے واضح کیا ہے کہ فوری انتخابات نہیں کروائے جانے چاہییں۔ مسلم لیگ (ن) کے بیشتر رہنما بھی اس کے حق میں نظر آتے ہیں لیکن پارٹی کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے ایک جلسے میں کہا کہ اُن کی جماعت کو ’عمران خان کا چھوڑا ہوا گند‘ صاف نہیں کرنا چاہیے بلکہ جلد انتخابات کروانے کی طرف جانا چاہیے۔بظاہر مسلم لیگ (ن) کنفیوژن اور پالیسی پر تقسیم کا شکار نظر آتی ہے۔

یہ ملاقاتیں ایک ایسے وقت میں ہوئی ہیں جب پاکستان میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان جلد انتخابات کروانے کے لیے ایک ملک گیر مہم چلا رہے ہیں، پاکستان کی معاشی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے اور پاکستان کے پاس بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے مطالبات ماننے کے علاوہ بظاہر کوئی راستہ نہیں۔ حکومت بھی ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے اب تک کوئی مؤثر حکمتِ عملی وضع نہیں کر پائی ہے۔

جہاں تک اس ملاقات کا تعلق ہے تو اس میں ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ اس ملاقات میں پیپلز پارٹی اور دیگر اتحادی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی بات بھی کی گئی۔ میاں نواز شریف اس بات کو بخوبی سمجھتے ہیں کہ اس وقت ان کی جماعت پر جو بوجھ لاد دیا گیا ہے اس کو اٹھانا ان کے بس کی بات نہیں اور اس کا فائدہ مستقبل میں پاکستان پیپلز پارٹی کو ہوگا۔ تاہم میاں نواز شریف پیپلز پارٹی کے ساتھ کیے گئے معاہدوں سے پھر نہیں سکتے۔ مزید برآں اس وقت اہم ترین معاملہ نئے آرمی چیف کی تقرری بھی ہے۔ جس پر اس وقت سب سے زیادہ زور ہے۔

بہرحال یوں لگ رہا ہے کہ یہ ملاقات آنے والے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرے گی کیونکہ اس وقت جو بھی جماعت بہتر سیاسی فیصلہ کر پائے گی وہی مستقبل  میں اس کے فوائد حاصل کرپائے گی۔

About خاکسار

Check Also

امریکی طلباء کے احتجاج کا دلچسب انداز/یونیورسٹی سربراہ کو فلسطینی پرچم پیش کر دیا

پیٹرز امریکن یونیورسٹی کے متعدد طلباء نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے