Breaking News
Home / اخبار / نواز شریف منظر عام سے کیوں ہٹنا چاہتے ہیں؟

نواز شریف منظر عام سے کیوں ہٹنا چاہتے ہیں؟

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور مریم نواز سمیت شریف خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ 10 روز کے لیے یورپ روانہ ہوگئے۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق نواز شریف، مریم نواز، حسین نواز، حسن نواز اور جنید صفدر سمیت خاندان کے دیگر افراد 10 روز یورپ کے مختلف ممالک میں گزاریں گے، ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ شریف خاندان سیر و تفریح کے لیے یورپ روانہ ہوئے ہیں۔ذرائع نے مزید بتایا کہ گزشتہ ہفتے موجودہ حکومت نے نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کیا تھا۔

خیال رہے کہ نواز شریف کے پاسپورٹ کی میعاد گزشتہ سال پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں ختم ہو گئی تھی، پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ وہ نواز شریف کا پاسپورٹ منسوخ کردیں گے۔یوں تو یہ کوئی قابل ذکر وقوعہ نہیں ہے کہ کوئی شخص اپنے اہل خانہ کے ساتھ سیر و تفریح کے لئے دوسرے ممالک کا دورہ کرتا ہے لیکن جب اس شخص کا نام نواز شریف ہو اور وہ ملکی سیاست میں بدستور کلیدی کردار ادا کرنے پر مصر ہو تو یہ سوال ضرور پیدا ہوتا ہے کہ کہ برطانیہ سے اس اچانک روانگی کی کیا وجہ ہو سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس سوال کو لے کر سوشل میڈیا پر نت نئی کہانیاں دہرائی جا رہی ہیں اور یہ قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ وہ کس ملک میں گئے ہوں گے اور وہاں سے وہ ’فرار‘ ہو کر کہاں جائیں گے۔

نواز شریف کا یہ دورہ اول تو پاکستان کے موجودہ حالات کے تناظر میں بے وقت اور غیر متوقع ہے۔ اس خبر سے ایک روز پہلے ہی تسنیم حیدر شاہ نامی شخص نے نواز شریف پر عمران خان پر حملے اور صحافی ارشد شریف کے قتل میں ملوث ہونے کے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔ ان الزامات کو اے آر وائی سے نشر کیا گیا تھا تاہم یہ انٹرویو اے آر وائی کی برطانیہ میں ہونے والی نشریات میں شامل نہیں تھا۔

اس لئے انہیں کوئی خاص اہمیت نہیں دی گئی حالانکہ تحریک انصاف کے لیڈروں نے فوری طور سے اس انٹرویو کو سوشل اکاؤنٹس پر شیئر کر کے عمران خان کو سچا ثابت کرنے کی بھرپور کوشش کی۔ اب وزیر آباد سانحہ کے بارے میں پرویز الہیٰ کے تعاون سے قائم ہونے والی جے آئی ٹی کے سربراہ اور سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے تسنیم شاہ سے رابطہ کیا ہے اور انہیں جے آئی ٹی کو باقاعدہ بیان دینے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

ان حالات میں لندن سے نواز شریف کی اچانک روانگی نے یہ شبہ ضرور پیدا کیا ہے کہ کیا نواز شریف برطانوی پولیس کی کسی غیر مناسب پیش رفت کے اندیشے کی وجہ سے لندن چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ یہ عین ممکن ہے کہ تسنیم حیدر شاہ کا انٹرویو اور الزامات دیگر متعدد واقعات کی طرح کوئی پلانٹڈ ایونٹ ہو جس کے ذریعے پاکستان کی موجودہ صورت حال میں بے یقینی میں اضافہ کرنا مطلوب ہو۔ تاہم عین اس موقع پر شریف فیملی کا تفریحی دورہ کے نام پر لندن چھوڑنا شکوک کو پختہ کرے گا اور شریف خاندان کے علاوہ پاکستانی حکومت کے بارے میں الزام تراشی اور قیاس آرائیوں میں اضافہ ہو گا۔

 یہ درست ہے کہ پاکستان میں نواز شریف کے خلاف متعدد مقدمات ہیں اور عدالتوں سے کوئی ریلیف لئے بغیر پاکستان آنے کی صورت میں انہیں جیل جانا پڑے گا۔ لیکن 2019 کے مقابلے میں ان کی پارٹی برسراقتدار ہے اور ان کے بھائی وزیر اعظم ہیں۔ جیل جانے کے باوجود ان کی صحت کو ویسے اندیشے لاحق نہیں ہوں گے، جن کا انہیں تحریک انصاف کی حکومت میں سامنا تھا۔ نواز شریف نے البتہ پاکستان واپس آنے کا حوصلہ نہیں کیا بلکہ کسی بھی طرح طاقت ور حلقوں کے ساتھ معاملات طے کر کے سہولت حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے بارے میں ہونے والی کھینچا تانی میں یہ بنیادی نکتہ بھی شامل ہو کہ نئے آرمی چیف کی سربراہی میں نواز شریف اور ان کے دیگر اہل خاندان کو کتنی رعایت مل سکتی ہے۔

اس دوران ممتاز سیاستدان اور مسلم لیگ (ن) کے لیڈر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ نواز شریف کو مزید وقت ضائع کیے بغیر فوری طور سے وطن واپس آنا چاہیے تاکہ ملک میں اسٹبلشمنٹ کے خلاف عوامی سیاسی جد جہد کو مستحکم کیا جا سکے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کو تو اسٹبلشمنٹ کے سامنے کھڑا ہو کر ملک کے لیے قربانی دینی چاہیے۔ البتہ نواز شریف نے اپنے دیرینہ ساتھی اور آمریت کے خلاف جد و جہد کرنے والے ایک دلیر سیاست دان کی باتوں پر کان دھرنے کی بجائے یورپ کے تفریحی دورے پر روانہ ہونے کو ترجیح دی ہے۔ ایسے میں دشمن کھل کر اور دوست دبے لفظوں میں ضرور پوچھیں گے کیا نواز شریف تھک گئے، ڈر گئے یا بھاگ گئے۔

About خاکسار

Check Also

حماس نے صہیونی خفیہ ادارے تک کیسے رسائی حاصل کی، صہیونی اخبار کا تہلکہ خیز انکشاف

صہیونی اخبار کے مطابق حماس صہیونی خفیہ اہلکاروں اور جاسوسوں کے ٹیلی فون ٹیپ کرتی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے