Breaking News
Home / اخبار / مشرق وسطی میں جنگی اخراجات میں اضافہ، امریکی خزانہ خالی ہونے لگا

مشرق وسطی میں جنگی اخراجات میں اضافہ، امریکی خزانہ خالی ہونے لگا

امریکی محکمہ دفاع نے غزہ جنگ کے بعد مشرق وسطی میں دفاعی اخراجات بڑھنے اور بجٹ کی شدید قلت کا اعتراف کیا ہے۔

  امریکی ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے نتیجے میں امریکی خزانے اضافی بوجھ پڑرہا ہے۔ 7 اکتوبر کو حماس کے اچانک حملے کے بعد امریکہ نے اپنے بحری بیڑے اور جنگی طیاروں کو مشرق وسطی میں تعیینات کیا تھا تاکہ جنگ کا دائرہ پھیلنے سے بچایا جائے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے جنگی اخراجات میں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ مشرق وسطی میں اپنے فوجی اخراجات برداشت نہیں کرسکتا ہے۔ کیونکہ خزانے میں اتنی رقم موجود نہیں ہے۔

ترجمان کرس شروڈ نے اس حوالے سے کہا ہے کہ مشرق وسطی میں فوجیوں کی نقل و حمل کی قبل از وقت منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے پینٹاگون نے ہنگامی بنیادوں پر بجٹ استعمال کیا ہے۔ غزہ جنگ میں اخراجات کی ادائیگی کی وجہ سے فوجی اہلکاروں کی تربیت اور مشقوں سے مختص رقم میں کٹوتی کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ امریکی محکمہ دفاع نے غزہ میں جنگ بندی کی وجہ سے جاسوسی کا عمل روکنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان اس بات کا انکشاف ہے کہ امریکہ غزہ کے خلاف جنگ میں عملی طور پر شریک ہے جبکہ اس سے پہلے امریکی حکام حماس کے خلاف جنگ میں مشارکت سے انکار کرچکے ہیں۔

About خاکسار

Check Also

برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے نمٹنا باقی ہے، جنرل قاآنی

"وعدہ صادق آپریشن” میں ایرانی حملوں کو روکنے کی کوشش کرنے پر القدس فورس کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے