Breaking News
Home / اخبار / سائنس اور ٹیکنالوجی ملک کی طاقت کی بنیاد ہیں، آیت اللہ رئیسی

سائنس اور ٹیکنالوجی ملک کی طاقت کی بنیاد ہیں، آیت اللہ رئیسی

36ویں خوارزمی انٹرنیشنل فیسٹیول اور خوارزمی یوتھ ایوارڈ یافتگان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی ملک کی طاقت کی بنیاد ہیں، ہمیں علم اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے پوری دنیا کے ساتھ اپنا رابطہ برقرار رکھنا چاہیے۔

  ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے 36ویں خوارزمی انٹرنیشنل فیسٹیول اور خوارزمی یوتھ ایوارڈ یافتگان میں ایک تقریب کے دوران ایوارڈ تقسیم کیے۔ انہوں تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ علم، تحقیق، اختراعات اور ٹیکنالوجی کا تسلسل ملک میں پائیدار ترقی کو یقینی بناتا ہے۔

ایرانی صدر نے سائنس اور ٹیکنالوجی کو ملکی طاقت کی بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی ضروری ہیں۔ انہوں نے ان شعبوں میں تحقیق کو فروغ دینے پر زور دیا۔

آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی کوئی سرحدیں نہیں ہیں، لہذا دنیا کی تمام قوموں اور حکومتوں کے ساتھ ہمارا تعامل علم اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں تعامل کے لیے ہونا چاہیے۔ تمام پڑوسی اور خطے کے ملکوں ساتھ ہماری بات چیت سائنس اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پر مبنی ہونی چاہیے۔

انہوں نے نے گزشتہ برسوں کے دوران سائنسی شعبوں میں ملک کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سائنسی ترقی کے میدان میں سب سے زیادہ حوصلہ افزائی کرنے والے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای ہیں، جنہوں نے مختلف ملاقاتوں میں بارہا اس بات پر زور دیا کہ وہ سائنسی ترقی کی حمایت کرتے ہیں اور حقیقتاً انہوں نے ایسا کیا۔

ایرانی صدر زور دے کر کہا کہ آج ہم نالج بیسڈ کمپنیوں کے میدان میں جو پیشرفت دیکھ رہے ہیں، وہ ملک کے سائنسدانوں اور دانشوروں کی کوششوں کے ساتھ ساتھ رہبر معظم انقلاب اسلامی کی طرف سے فراہم کردہ حمایت کی وجہ سے ہے۔

خیال رہے کہ الخوارزمی انٹرنیشنل ایوارڈ ایک تحقیقی ایوارڈ ہے جو ہر سال ایران کے صدر کی طرف سے دیا جاتا ہے۔ ایوارڈ یافتہ 10 سینئر محققین اور 10 نوجوان محققین کا انتخاب ایرانی ریسرچ آرگنائزیشن برائے سائنس اور ٹیکنالوجی نے کیا ہے۔

About خاکسار

Check Also

برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے نمٹنا باقی ہے، جنرل قاآنی

"وعدہ صادق آپریشن” میں ایرانی حملوں کو روکنے کی کوشش کرنے پر القدس فورس کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے