Breaking News
Home / دسته‌بندی نشده / از کتاب سید علی حسینی خامنای

از کتاب سید علی حسینی خامنای

میں نے انقلابی جماعت کے سامنے ایک مثال پیش کی تھی یہ مثال ایک طوطے کی داستان پر مبنی ہے جسکا ذکر مولانا روم نے اپنی مثنوی میں کیا ہے۔البتہ یہ ایک مثال ہے اور مثالیں حقائق کی وضاحت کے لیے ہی ہوتی ہیں۔

ایک آدمی کے گھر میں طوطا تھا اور وہ شخص ہندوستان جا رہا تھا۔اپنے اہل و عیال سے رخصت ہونے کے بعد وہ اس طوطے کے قریب آیا۔اور خدا حافظی کرنے کے بعد اس سے کہنے لگا۔میں ہندوستان جا رہا ہوں ہندوستان تیرا وطن۔اکثر بیشتر طوطے۔اسی ملک سے آتے ہیں۔پس توں اپنے ہم وطن ساتھیوں کے نام کوی ییغام کہلوانا چاہتا ہو بتا۔
اس طوطے نے کہا کہ فلاں جگہ میرے گھر والے اور۔دوست احباب رہتے ہیں۔ان سے میرے جملہ حالات بیان کر دینا اور کہنا کہ تمہارا دوست میرے گھر میں ہے اور پنجرے میں بند ہے اسکے علاوہ اور کچھ نہ کہنا۔
وہ تاجر ہندوستان پہنچا اور اپنا کام ختم کر کے ایک جگہ گیا دیکھا کہ واقعی درختوں کی شاخوں پر بہت سارے طوطے بیٹھے ہیں۔اس نے کہا اے خوش رنگ اور خوش بیاں یرندوں میں ایک پیغام لایا ہوں تمہارا ایک دوست میرے گھر میں ہے اور بہت مزے میں ہے وہ ایک پنجرے میں بند ہے۔
جیسے ہی تاجر نے اپنی بات ختم کی وہاں موجود تمام زندہ و سلامت پرندے کے پر پھڑپھڑانے شروع ہو گے اور دیکھتے ہی دیکھتے وہیں ڈھیر ہو گئے۔تاجر بہت پریشان ہوا جب گھر واپس آیا تو پرندے نے پوچھا میرا پیغام دیا تھا۔اس نے کہا ہاں دیا تھا مگر کوی جواب نہیں ملا بلکہ جیسے ہی تمہارا بتایا سب نے اپنے اپنے پر پھڑپھڑاے اور وہیں ڈھیر ہو گئے

جیسے ہی تاجر نے اپنی بات ختم کی اس طوطے کی بھی وہی کیفیت ہو گئ اور پر پھڑپھڑانے لگا اور دیوار کے ساتھ لگ کر ختم ہو گیا جیسے ہی تاجر نے پنجرہ کھولا تو اسے مردہ پایا۔
اس نے طوطے کو پنجرے سے باہر نکالا اور پیر سے پکڑ کر چھت کے اوپر پھینک دیا جیسے ہی اس نے پھینکا تاجر یہ دیکھ کر حیران رہ گیا۔کہ طوطا اڑ کر دیوار کے اوپر بیٹھ گیا۔اور کہنے لگا۔

اے تاجر میں واقعی تیرا ممنون ہوں کہ توں نے خود میرے آزادی کا وسیلہ فراہم کر دیا۔میں مرا نہیں تھا دراصل میں نے اپنے اوپر مردہ کیفیت طارے کر لی تھی۔اور یہ اس درس کا نتیجہ تھا جو میرے دوستوں نے مجھے یاد دلایا تھا۔جیسے ہی ان لوگوں کو معلوم ہوا کہ میں پنجرے میں قید ہوں تو فورا انہیں میرے فکر دامن گیر ہو گئ۔چناچہ ان لوگوں نے تیرے ذریعے میرے پاس یہ عملی درس ارسال کیا۔کہ اس طرح توں آزادی حاصل کر۔سکتا ہے۔یعنی اگر زندہ رہنا چاہتا ہے تو موت سے ہمکنار ہو جا۔میں نے تیرے ذریعہ ان۔لوگوں کا عملی پیغام سنا اور فورا عمل کیا جسکے نتیجے میں مجھے نئ اور آزاد زندگی حاصل ہوی۔۔

عزیزان امام حسین ع کس طرح آپ کو بتایں کہ آپ کا فریضہ کیا ہے؟امام حسین ع نے تمام نسلوں کے سامنے ایسی عملی مثال قائم کر۔دی کہ اگر ان سے ایک جملہ بھی نقل نہ ہوتا۔تو بھی ہم کو اپنا فرض سمجھ لینا چاہیے تھا۔ایک ایسی۔قوم جو اسیر و قیدی ہو۔ایک ایسے قوم جو دشمنان دین کے چنگل میں ہو ایسے حالات میں اسے کیا کرناچاہے۔فرزند رسول ہمیں عملی درس دہ چکے ہیں۔اور یہ درس ایک زبان سے کیا سینکڑوں زبانوں سے بھی نہیں دیا جا سکتا تھا۔امام حسین ع نے دین پر۔قربان ہو کے بتایا۔کہ زندگی کس کا۔ نام ہے۔۔

از کتاب سید علی حسینی خامنای۔۔
مکتب سید الشہداء۔۔

About صراط عشق

Check Also

رہبر انقلاب اسلامی : ایرانی قوم انتخابات میں دشمنوں اور بدخواہوں کو مایوس کر دے

رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے جمعہ پہلی مارچ کو …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے